/* */

PDA

View Full Version : وکی لیکس جیسی خبروں کے متعلق ہمارا نقطہ نظ



غزالی
12-13-2010, 03:18 PM
وکی لیکس جیسی خبروں کے متعلق ہمارا نقطہ نظر کیا ہونا چاہئے


پروپیگنڈہ دجالی ہتھیار

وکی لیکس کی حقیقت

یہ دنیا اس وقت ایک گلوبل ولیج کا منظر پیش کر رہی ہے ایک ایسا ولیج جس کے لوگ ایک ساتھ سوچتے ہیں ایک ساتھ چلتے ہیں ایک ساتھ محسوس کرتے ہیں اختلافات ایک الگ بات ہیں لیکن جس طرح آج ہو رہا ہے کہ پوری دنیا میں کسی ایک مسئلے کسی ایک بات کا چرچا ہو جاتا ہے اور وہ بات وہ مسئلہ پوری دنیا میں گردش کرنے لگتا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا نہ ہوتا تھا آخر کیوں ؟ آخر ایسا کیوں ہے کیا پہلے دنیا کچھ اور تھی اب کچھ اور ہے ؟ کیا پہلے انسان کچھ اور تھے اب کچھ الگ ہیں ؟ قارئین سوچ رہے ہوں گے کہ بات وکی لیکس کی چل رہی ہے اور میں کیا لیکر بیٹھ گیا ہوں لیکن بات یہ ہے کہ وکی لیکس کو سمجھنے سے پہلے کچھ اور سمجھنا ضروری ہے کیوں کہ ابھی تو آپ نے ایک وکی لیکس دیکھا ہے آگے اس طلسم ہوشربا میں اور بہت کچھ ایسا ہونے والا ہے جس سے عقلیں حیران ہو جائیں گی نظریات بدل جائیں گے افکار اپنی جگہ سے ہلا دیے جائیں گے پورے عالم کی سوچ و فکر پر غاصبانہ قبضہ کیا جائے گا اور قبضہ بھی ایسا جسے راضی خوشی دنیا قبول کرے گی آئیں ہم یہ دیکھتے ہیں کہ دنیا گلوبل ولیج کیوں ہے اور اس کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں ہم جب تک اس بات کو نہیں سمجھیں گے نہ حقائق کا ادراک ہوگا نہ پروپیگنڈے کے مکر و فریب پہچان پائیں گے.

گلوبل ولیج

گلوبل ولیج ایک اصطلاح ہے مراد اس سے یہ ہے کہ اب دنیا ایک گاؤں کی طرح ہے گاؤں کس طرح ہوتے ہیں کہ ان کے رہنے والوں کو ایک دوسرے کے بارے میں تمام معلومات ہوتی ہیں کیوں کہ آبادی بہت کم ہوتی ہے فاصلے نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں اس لئے گاؤں کے لوگوں کو ایک دوسرے کے احوال بخوبی معلوم ہوتے ہیں گلوبل ولیج کا مختصر ترین مفہوم یہی ہے یعنی دنیا کے فاصلے سمٹ گئے ہیں اب یہ دنیا ایک بین الاقوامی گاؤں کا منظر پیش کر رہی ہے لیکن ہم یہاں یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ دنیا واقعی اسی طرح کا ایک گلوبل ولیج ہے جس طرح سیدھے سادے سے عام قسم کے گاؤں ہوتے ہیں؟ تو قارئین حقیقت یہی ہے کہ دنیا اس طرح کا گلوبل ولیج ہرگز نہیں ہے جس طرح گاؤں کے چوہدری وڈیرے ہوتے ہیں اسی طرح اس دنیا کے چوہدری وڈیرے بھی ہیں بس فرق یہ ہے کہ گلوبل ولیج کے چوہدری وڈیرے ریاستیں ہیں گاؤں کے چوہدری وڈیرے لوگوں کے جسموں پر قبضہ کرتے ہیں لیکن اذہان و افکار پر نہیں لیکن آج کی جدید دنیا کے چوہدری وڈیرے لوگوں کو ذہنی غلام بناتے ہیں جسم سے نہیں کھیلتے روح سے کھیلتے ہیں آپ کے بدن کو غلام نہیں بناتے نظریات کو جکڑتے ہیں مائنڈ کنٹرول ہپناٹزم اسی چیز کے الگ الگ نام ہیں ان سب کے اسباب الگ الگ ہیں اسکول کالجوں کا نصاب ، ٹی.وی ، ریڈیو ، نیوز چینل ، پرنٹ میڈیا یعنی اخبارات رسائل و جرائد وغیرہ سیاسی جلسے جلوس اور کتابیں ، ڈائجسٹ ، ناول ، پمفلٹ اور پوسٹرز ، فلمیں ، آرٹس شو ، ڈرامے ، اسٹیج شو اور سائنسی خود ساختہ اور گمراہ کن نظریات تھیوریاں ، نت نئے انکشافات، یہ تمام چیزیں بطور ہتھیار استمعال کی جاتی ہیں انسان کو ذہنی غلام بنانے کے لیے اس کے افکار کی جکڑبندی کے لیے یہ تمام چیزیں کارآمد ہیں آپ سوچیں گے کہ پھر تو دنیا میں کوئی بھی چیز قابل اعتبار نہ رہی کس قسم کی معلومات پر یقین کیا جائے اور یہ کیسے جانچا اور پرکھا جائے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ؟ دیکھیں ایک سچے مومن میں اور فاسق و کافر میں زمین آسمان کا بنیادی فرق ہے یہ بالکل ایسا ہے کہ ایک اجالا ہے ایک اندھیرا ہے ایک کے پاس نور ہے دوسرے کے پاس تاریکی جس طرح یہ دونون مساوی نہیں ہیں اسی طرح ان دونوں کے ساتھ معاملہ بھی مساوی نہیں ہے مومن کبھی جھوٹ نہیں کہتا لیکن ایک فاسق یا کافر سے کچھ بعید نہیں ہے کافر کا تو کفر ہی سب سے بڑا جھوٹ ہے لیکن فاسق کو اس لیے لے آیا کیوں کہ فاسق بھی ناقابل بھروسہ ہوتا ہے بس فاسق نے ابھی تک کفر نہیں کیا ہے لیکن وہ جن گناہوں کے راستوں پر چل رہا ہے ان کا انجام کفر ہی ہوتا ہے الله ہمیں محفوظ رکھے آمین، مقصد یہ ہے کہ ایک مومن کی دی ہوئی خبر اور ایک فاسق یا کافر کی دی ہوئی خبر برابر نہیں ہوتی، آئیں ہم یہ دیکھتے ہیں کہ معلومات اور خبروں کا تجزیہ کیسے کیا جائے انھیں کس تناظر میں لیا جائے اور معلومات و خبروں کے جو غلط زرائع ہیں ان کے مفاسد سے بچاؤ کیسے ممکن ہو ؟.


دجل و فریب کا طوفان

آج کل میڈیا کا دور ہے اطلاعات کا طوفان ہے معلومات اور خبروں کا سیلاب ہے دجل و فریب عام ہے جس کے پاس کھرے کھوٹے کو پرکھنے کا کوئی پیمانہ نہ ہوگا اسے یہ طوفان برباد بھی کر سکتا ہے یہ سیلاب اسے بہا لے جا سکتا ہے اور یہ تباہی و بربادی جسم کی تباہی سے زیادہ خطرناک ہے انجام کار اس کا بھی پورے جسم کی تباہی ہے کیوں کہ اگر ذہن کو تباہ کر دیا جائے تو نتیجہ یہی نکلے گا اور ذہن و جسم فرد واحد کا نہیں پوری کی پوری قوم کا جس کا خمیازہ نسلیں بھگتیں گی.

آپ نے اکثر سنا ہوگا کسی نہ کسی سے یہ جملہ کہ میڈیا جھوٹ ہے پھر آپ سوچتے ہوں گے کہ ہم اکثر سچی خبریں بھی سنتے ہیں درست معلومات بھی ملتی ہیں تو یہ بات سچ کیسے ہو سکتی ہے کہ میڈیا پورے کا پورا جھوٹا ہو اس پر سچ آتا ہی نہ ہو ؟ بلکل ٹھیک آپ نے جو سوچا صحیح سوچا لیکن آپ نے نتیجہ صحیح نہ نکالا کیوں کہ یہ بات درست ہے کہ میڈیا پر سب کچھ جھوٹ نہیں ہوتا لیکن یہ بات غلط ہے کہ آپ وہ سچ سن کے درست نتیجہ اخذ کریں گے یعنی درست تجزیہ کرنا درست نتیجہ نکالنا اور کسی چیز کو حقیقی اور درست تناظر میں لینا ایک الگ بات ہے دراصل معلومات اور اطلاعات کے طوفان میں سچ اور جھوٹ کی ایسی کھچڑی پکائی جاتی ہے ترتیب اس طرح رکھی جاتی ہے کہ دیکھنے اور سننے والے نتیجہ وہی نکالتے ہیں جو نتیجہ یا جو منظر کشی کرنا میڈیا کا مقصود ہوتا ہے بس میڈیا یہ کرتا ہے کہ ایسی اطلاعات اور خبریں جن کا تعلق حق و باطل کے ٹکراؤ سے نہیں ہوتا وہ پوری کی پوری آپ کے سامنے سچائی سے لاتا ہے اور ان کے درمیان ہی حق و باطل سے متعلق معلومات و خبریں اس طرز پر پیش کرتا ہے اور سچ و جھوٹ کا ایسا ملاپ کرتا ہے کہ اپنا مقصد پا لیتا ہے وہ جیسا آپ کو دکھانا چاہتا ہے آپ ویسا ہی دیکھتے ہیں جسے آپ کو سمجھانا چاہتا ہے ویسے ہی آپ سمجھتے ہیں اور جس طرح آپ کو محسوس کروانا چاہتا ہے اسی طرح آپ محسوس کرتے ہیں، بعض نکتوں پر بعض معاملات پر چاہے آپ ان سے اختلاف بھی کر لیں لیکن جو غرض و غایت انکی ہوتی ہے وہ غیر محسوس طور پر پوری ہو جاتی ہے یہ بہت ہی خطرناک تکنیک ہے اور صہیونیوں کے شیطانی دماغوں نے برسوں میں یہ منصوبے یہ سازشیں اور یہ طریقہ کار تشکیل دیے ہیں، آپ فرض کریں کہ اگر وہ ہر بات مکمل جھوٹی ہی کریں عوام کے رحجانات سے بالکل ہٹ کر چلیں معاشرے کی سوچ و فکر پر ذرا سی بھی نظر نہ رکھیں تو ان کی مقبولیت کیا خاک کسی جگہ ہو پائے گی جب مقبولیت ہی نہ ہوگی تو وہ اپنا کام کیسے کر پائیں گے آپ کے ذہنوں میں اپنی فکر کیسے داخل کریں گے یا جو ان کا ٹارگیٹ ہے اسے وہ کیسے پورا کر پائیں گے ان کا تو انداز ہی ایسا ہے کہ آپ انہیں سننا چاہیں دیکھنا چاہیں سوچنا چاہیں سمجھنا چاہیں وہ دلنشیں دلچسپ انداز لے کر آپ کے پاس آئیں گے آپ بیشک اپنے پیروں پر کبھی کلہاڑی مارنا نہیں چاہیں گے لیکن آپ پھر بھی ماریں گے آپ کو پتا تک نہ ہوگا نتیجہ ان کے حسب منشا ہو گا، کسی جنگی ماہر کا قول ہے کہ جنگ میں فتح اس کی یقینی ہے جو دشمن کے دماغ میں گھس جائے دشمن کو وہی سوچنے پر مجبور کر دے جیسا وہ سوچتا ہے دشمن کو وہی چاہنے پر مجبور کر دے جیسا وہ چاہتا ہے


جاری ہے
Reply

Login/Register to hide ads. Scroll down for more posts
غزالی
12-13-2010, 03:22 PM
غلبے کی اہمیت

دنیا پر جس کا غلبہ ہوگا وہ دنیا کو اپنے انداز میں چلائے گا بات یہ نہیں ہے کہ زرائع اطلاعات و معلومات بذات خود ایک غلط چیز ہیں دنیوی فنون سکھانے کے ادارے اسکول و کالج بذات خود غلط ہیں بل کہ ان پر دسترس کس کی قائم ہے یہی چیز پرکھنے کی ہے کیا اسکول اور کالجوں کا نصاب نیک دیندار لوگ تشکیل دیتے ہیں یا لارڈ میکالے کا تشکیل دیا ہوا ہے ؟ کیا نیوز چینل الله والوں کے ہاتھ میں ہیں یا کفار اور فاسقین انہیں کنٹرول کرتے ہیں ؟ آپ کہاں اپنے بچوں کو تعلیم دلوا رہے ہیں ؟ آپ کیا پڑھ رہے ہیں ؟ آپ جو کچھ پڑھتے ہیں اسے پڑھنے کے بعد کیا سوچ رہے ہیں ؟ آپ کیا دیکھ رہے ہیں اور وہ دیکھنے کے بعد کیسے نظریات اپنا رہے ہیں ؟ آپ کے زیر مطالعہ کس قسم کی کتابیں ہیں کونسے ناول ڈائجسٹ آپ پڑھتے ہیں کس قسم کے میگزین آپ لاتے ہیں ؟ کونسے لوگوں کے اخبار آپ کے گھر آتے ہیں؟ کس طرح کے ریڈیو چینل آپ سنتے ہیں ؟ انٹرنیٹ کی کونسی سائٹس پر آپ جاتے ہیں ؟ کس طرح کے جلسے جلوسوں میں آپ کی شرکت ہوتی ہے ؟ کس طرح کے نعرے آپ سنتے ہیں کس طرح کے لگاتے ہیں ؟ آپ سائنس پر کس طرح نظر رکھتے ہیں اسے دین کے ماتحت رکھتے ہیں یا دین کو اس کے ماتحت ؟ یہ سب بنیادی باتیں ہیں یہ تو ہو نہیں سکتا کہ کفار اور فاسقین کہ قبضے میں جو اسباب ہوں وہ انھیں حق کی امداد کے لیے استعمال کریں اگر آپ نے ایسے اسباب اختیار کیے ہووے ہیں جو کفار و فاسقین کے قبضے میں ہیں تو آپ ذہنی غلام ہی ہیں ایسے ذہنی غلام ایسے نظریاتی غلام جو خود اپنی غلامی سے بے خبر ہیں جی ہاں جناب جب الله والوں کا غلبہ ہوگا جب الله والے دنیا کے لیے تمام جائز اسباب استعمال کریں گے تب آپ کو کسی کی غلامی ہر گز نہ کرنی ہوگی بس دجل و فریب سے پاک صاف ستھرے معاشرے میں الله کے بندوں کو صرف الله کا بنایا جائے گا.

نظریہ حق و باطل

جو بھی مسلمان حق و باطل کے نظریے سے ہر چیز پر نگاہ رکھتا ہے وہ میری بات آسانی سے سمجھ جائے گا ہاں جس کے نزدیک نظریہ حق و باطل کی کوئی بنیادی حثیت ہے ہی نہیں جس کا بنیادی نظریہ صرف معیشت ہے یا بدبودار دنیوی حرص و ہوس کی ماری سیاست یا دیوی دیوتا قسم کے لیڈر یا قومیت یا وطنیت کے بت اسے میں سمجھانا بھی نہیں چاہتا اسے الله ہی سمجھائے میرے نزدیک تو اصل معیار صرف ایک ہی ہے عشق و عداوت کہ جس کے یہ دو جذبے درست سمت میں ہوں گے وہ انسان خود بھی پورا درست سمت میں ہوگا انشا اللہ، جس کا کسی سے عشق ہو تو وہ بھی صرف الله کے لیے اور بغض ہو تو وہ بھی صرف الله کے لیے میں نے یہ بات یہاں اس لیے کہی کیوں کہ میرے یقین کے مطابق اگر کسی مسلمان کا معیار یہ نہ ہوگا تو وہ باطل کے کسی بھی ہتھکنڈے سے جال سے ہرگز بچ نہ پائے گا عشق خالص اور عداوت خالص نجات کے لیے شرط ہے دونوں لازم و ملزوم ہیں صحیح طریق پر، کسوٹی صرف ایک ہے نظریہ حق و باطل، حق سے عشق اور باطل سے بغض و عداوت، حق کے لیے تڑپنا اور باطل کا سر کچلنے کو مچلنا، کوئی کتنی بہترین تحریر و تقریر آپ کے سامنے کر دے اگر یہ صفات آپ کو حاصل نہیں ہیں تو آپ کو سمجھانا امرمحال ہے.

جاری ہے

Reply

غزالی
12-14-2010, 02:27 AM

مثالیں, تجزیے اور حقائق کی زباں

کہتے ہیں جرم کی تفتیش کا سب سے مضبوط پہلو یہ دیکھنا ہے کہ اس جرم سے سب سے زیادہ فائدہ کسے حاصل ہو رہا ہے یعنی اگر کوئی قتل ہو گیا قتل کا کوئی سراغ بھی نہیں مل رہا تو یہ دیکھا جائے گا کے مقتول کی موت سے سب سے زیادہ فائدے میں کون رہا ؟ مقتول کی موت سے جو سب سے زیادہ فائدے میں ہوگا اسی پر سب سے زیادہ شک کیا جائے گا اسی طرح ہر معاملے کے حقائق الگ الگ ہوتے ہیں تناظر جدا ہوتے ہیں لیکن اگر انھیں صحیح سے پرکھ لیا جائے مرکز نگاہ حقائق پر ہو تو حقیقت کھل کر وا ہوتی ہے کیوں کہ حقیقت حقائق کے طفیل ہے اور حقائق حقیقت سے ہیں ہم اسے کچھ مثالوں سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں.

مارشل آرٹ میں ایک تکنیک ہے دشمن کا داؤ اسی پر الٹ دینا یعنی جب دشمن آپ سے زیادہ طاقتور ہے اور وہ آپ کو دھکیلنے کی کوشش کرتا ہے تو آپ اسے اسی سمت میں کھینچ لیں جس سمت میں وہ زور آزمائی کر رہا ہے دشمن بری طرح گر جائے گا جی ہاں آپ کا دشمن آپ پر یہی تکنیک استعمال کرتا ہے آپ نے کبھی سوچا کے زید حامد جہاد کا اتنا شور کیوں کرتا ہے خلافت خلافت کی رٹ کیوں لگاتا ہے غزوہ ہند کی بات کیوں کرتا ہے؟ کیا ماڈل گرلز اور گلوکاروں کو ساتھ لیکر وہ جہاد کریگا ؟ مجاہدین کی تو حمایت و امداد کے بجائے وہ ان کی مخالفت کر رہا ہے پھر بھی زبان پر جہاد کا نعرہ ہے ؟ دیکھیں دشمن آپ پر کس طرح داؤ الٹ رہا ہے وہ آپ کے معاشرے کے رحجانات پر نظر رکھے ہووے ہے وہ حقائق جانتا ہے اس کی حقیقتوں پر نظر ہے وہ آپ کو آپ کے نظریات کے مطابق شکار کرنے کی سوچ بھی رکھتا ہے آپ تھوڑا سا اپنا زاویہ درست کر لیں تو بجائے اس کے کہ دشمن آپ کے دماغ میں گھسنے پائے آپ خود اس کے دماغ میں گھس جائیں گے، ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کو دیکھیں کتنا اچھا کام کر رہے ہیں کفار سے مناظرے کر رہے ہیں اسلام کی تبلیغ کر رہے ہیں حکومتی آشیر باد کے ساتھ اور مزے والی بات تو یہ ہے کہ وہ مجاہدین کی مخالفت بھی نہیں کرتے ارون دھتی رائے جو ایک ہندو مصنفہ ہے اسے بھارتی حکومت برداشت نہیں کر رہی صرف تحریک کشمیر کی حمایت کے جرم میں لیکن ذاکر نائیک صاحب کو سرکاری سرپرستی میسر ہے ٹی.وی چینلز پر باقاعدہ کام ہو رہا ہے جن کے ماہانہ اخراجات کروڑوں میں ہوتے ہیں یو ٹیوب پر ویڈیو میں دیکھا کہ ایک لائیو پروگرام میں ٹیلی فون پر سوالات کیے جا رہے ہیں ایک شخص فون کر کے ذاکر نائیک سے پوچھتا ہے کہ امت مسلمہ کے اتنے خراب حالات ہیں ہر طرف ظلم و ستم ہے پھر اب تک جہاد فرض کیوں نہیں ہے ؟ ذاکر نائیک صاحب کہتے ہیں جہاد تب فرض ہوگا جب خلافت قائم ہوگی مزے والی بات یہ ہے کہ سوال کرنے والے نے اگلا سوال بالکل درست کر دیا اور پوچھ لیا کہ خلافت کیسے قائم ہوگی ؟ بس جناب میزبان ڈاکٹر شاہد مسعود نے فون کاٹ دیا.

ایک مشہور کرکٹر ہیں کھیل کی دنیا سے جب ان کا جی بھر گیا تو سیاست میں کود گئے اور سیاست میں بھی تب کودے جب یہودیوں سے رشتے داری قائم ہو چکی تھی سنا ہے کہ ان کے سسر نے تحریک انصاف بنانے کے لیے اربوں روپے کے فنڈز دیے یہودی نے بیٹی بھی راضی خوشی دی وہ بھی مسلمان کر کے اور پیسوں کی بارش بھی برسا دی کیا خوب پھر طرفہ تماشا یہ کہ انہی صاحب کو امت کے غم ستانے لگے ان کے افکار و نظریات سارے پلٹا کھا گئے کہاں عیش و عشرت کی دنیا کہاں سیاست کی تلخیاں ؟ ان کو امت کے غم نے اچانک اتنا ستایا کہ مجاہدین کی حمایت کرنے لگے امریکا کی مذمت کرنے لگے اور لندن میں بیٹھ کر کراچی میں سیاست کرنے والے یہودیوں کے مایہ ناز ایجنٹ کی یہ کرکٹر صاحب شدید مخالفت کرنے لگے انہوں نے دعوی کر دیا کہ لندن میں اس ڈون کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے عوام خوش ہونے لگی کچھ دوستوں کو جب ہم نے سمجھایا کہ بھائی یہ صہیونی سیاست کے پیچ و خم ہیں دونوں حضرات کے آقا ایک ہی ہیں مخالفت اور دشمنی دکھاوے کے لیے ہے لیکن وہ دوست مان کے نہیں دیے کچھ عرصے کے بعد جب یہ شور شرابہ ختم ہوا کرکٹر صاحب نے کوئی دال نہ گلائی اور بات حال ہی میں یہاں تک آگئی کہ وہ اپنی ممکنہ وزارت عظمیٰ کے چکر میں لندن والے ڈون کی حمایت و تعریف کرنے لگے پھر برطانیہ کے انتخابات میں یہودی امیدواروں کی انتخابی مہم بھی چلائی تب بات کچھ صاف ہوئی لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ لوگ جوق در جوق ان کی جماعت میں شامل ہوتے جا رہے ہیں آخر ایسا کیوں ہے ؟ کیوں کہ دشمن نے رحجانات کو دیکھتے ہووے سمجھتے ہووے عوام کو یرغمال بنایا ہے.

جاری ہے

Reply

غزالی
12-14-2010, 07:18 AM

مثالیں، تجزیے اور حقائق کی زباں"2"

مقصد میرا یہ بات آپ کو سمجھانا ہے کہ اگر آپ بنیادی طور پر نظریہ حق و باطل رکھتے ہوں گے تو انشا اللہ آپ پروپیگنڈے کا شکار کبھی بھی نہ ہوں گے کیوں کہ حقائق ہمیشہ حق کے ساتھ ہوتے ہیں اسی طرح ایک اور واقعہ آپ کے گوش گزار کرنا چاہوں گا کچھ دوست ساتھ بیٹھے ہووے تھے بات ہوئی افغانستان کے مرجہ آپریشن کی تو ایک دوست نے کہا کہ بین الاقوامی زرائع ابلاغ پر امریکی فوج کی مرجہ آپریشن میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ یہ آرہی ہے کہ مقامی پولیس طالبان کے ساتھ مل گئی جس کی وجہ سے یہ آپریشن ناکام ہوا وہ دوست اس بات پر خوش ہو رہے تھے کیوں کہ ان کی نظر خبر میں طالبان کی کامیابی کے نقطے پر تھی لیکن میں چوں کہ اس بات پر بنیادی نظر رکھتا ہوں کہ میڈیا کسی حال میں مجاہدین کا بھلا نہیں چاہتا اس لیے میں اس خبر کے پوشیدہ نقصان کو سمجھ گیا اور اس دوست کو سمجھایا کہ یہ پروپیگنڈہ ہے اس دوست نے کہا کہ یہ پروپیگنڈہ کیسے ہو سکتا ہے امریکی فوج کا آپریشن تو واقعی ناکام ہوا ہے تب میں نے اس دوست کو سمجھایا کہ دیکھیں میڈیا اس طرح کا پروپیگنڈہ نہیں کرتا کہ دن کو رات بتا دے یعنی امریکی فوج کا آپریشن ناکام ہوا تو اس نے ناکام ہی بتایا دن کو رات اور ناکام کو کامیاب جب کوئی چینل بتائے گا تو وہ چینل دیکھے گا کون ؟ اسے پروپیگنڈہ تھوڑی کہتے ہیں پروپیگنڈہ تو اسے کہتے ہیں کہ خبر ایسے تناظر میں آپ کو دکھائی جائے کہ نظر آپ کی اس نقطے پر ہے جیسا آپ کا رحجان ہے لیکن خبر کا نتیجہ نکلنے کی بات آئے گی تو نتیجہ آپ غلط نکلیں گے مطلب یہ کہ کامیابی طالبان کو نہیں ملی مقامی پولیس طاقتور تھی جس نے امریکی فوج کو شکست دی نتیجہ یہ نکلا کہ طالبان کی فتح کو دھندلا کر دیا گیا یہ بالکل اسی طرح ہے جس طرح سوویت یونین کے خلاف جنگ میں فتح کو امریکا نے دھندلا کرنے کی کوشش کی اور اسی طرح امریکی اور ناٹو افواج افغانستان میں اپنی مکمل شکست کے بعد مجاہدین کی فتح کو دھندلا کرنے کی کوشش کریں گی یعنی آئی.ایس.آئی نے مدد کی طالبان کی وغیرہ وغیرہ.

وکی لیکس کے معاملے کی حقیقت سمجھانے کے لیے ہی یہ ساری تمہید باندھی گئ اور اس لیے بھی کہ آئندہ ہونے والے حالات و واقعیات سے آپ دھوکا نہ کھا بیٹھیں ہمیں اپنے آپ کو اس قابل بنانا ہوگا کہ ہم حالات و واقعیات کا صحیح تناظر میں تجزیہ کر سکیں انھیں حقائق کی کسوٹی پر پرکھ سکیں آپ اس واردات میں یہ دیکھیں کہ فائدہ کسے ہو رہا ہے اور نقصان کسے ہو رہا ہے میں یہ نہیں کہ رہا کہ وکی لیکس کی ساری باتیں سارے انکشافات جھوٹ کا پلندہ ہیں لیکن یہ ضرور ہے کہ سب سچ نہیں ہے اور اس میں سب کچھ نہیں ہے دیکھیں جو حقائق ہیں وہ ہمیں پہلے سے معلوم ہیں ہم ان کے لیے وکی لیکس کے محتاج نہیں ہیں وکی لیکس اگر اسلامی ممالک کی بعض خفیہ ڈیلنگز بعض خفیہ معاملات کا انکشاف کرتی ہے تو وہ زمینی حقائق سے پہلے ہی ثابت ہوتے ہیں اس میں وکی لیکس نے کیا کمال کیا ہے ؟ درحقیقت امریکا کے جو خفیہ معاملات اور پالیسیاں ہیں وکی لیکس نے ان کا انکشاف تو کیا ہی نہیں ہے جیسے ایران کے ساتھ اسرائیل، امریکا اور برطانیہ کی جو خفیہ پالیسی ہے عالم اسلام کے خلاف جو خفیہ اتحاد ہے ان ممالک کا جو مکروہ کردار ہے عالم اسلام کے خلاف، (عالم اسلام سے مراد وہ ممالک ہیں جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں نہ کہ ان ممالک کی ریاستیں جو یہودی ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں) ان تمام باتوں کے راز وکی لیکس نے کہاں فاش کیے ہیں اس کا تو وکی لیکس میں کہیں کوئی ذکر نہیں ہے ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور اگر سعودیہ نے ایران پر حملہ کرنے کی بات کی ہے تو کس تناظر میں کی ہے عرب ممالک کو ایران سے خطرہ کیوں ہے ایران تو مرگ بر امریکا اور مرگ بر اسرائیل کا نعرہ لگاتا ہے آخر عرب ممالک کو ایران سے دشمنی کیا ہے ؟بیشک عرب ممالک بھی امریکا کے اتحادی ہیں لیکن یقین جانیں عرب ممالک اور پاکستان سے زیادہ قریبی اور حقیقی نظریاتی اتحادی امریکا و اسرائیل کا ایران ہی ہے، ایران کا عراق و افغانستان کی موجودہ حکومتوں میں کیا کردار ہے ؟ ایران اپنے پڑوس میں امریکا و اسرائیل کی کس طرح مدد کر رہا ہے ؟ (دیکھیں ڈاکٹر ٹریٹا پارسی کی کتاب ٹریچرس الائنس دی سیکرٹ ڈیلنگز آف ایران ، اسرائیل اینڈ یونائیٹڈ اسٹیٹس)اسرائیل سے متعلق کس قسم کے انکشافات وکی لیکس نے کیے ہیں یا بھارت کے خلاف ؟ مکمل حقائق کا تو وکی لیکس میں کہیں ذکر ہی نہیں ہے جس سے دجل و فریب کے جال تار تار ہو جائیں صرف کھچڑی ہی پکائی گئی ہے جس سے دشمنوں کے مطلوبہ اہداف پورے ہوں، میرا دعوی ہے کہ وکی لیکس سے نتائج تقریباً غلط نکلتے ہیں ہمیں اسی ترتیب سے وہ باتیں بتائی گئی ہیں جن سے اسلام دشمنوں کو کوئی بنیادی نقصان نہیں پہنچتا باقی جہاں تک اسلامی ممالک کی حکومتوں کی ہمارے سیاستدانوں کی بات ہے عالمی دجالی اتحاد میں ان کی شمولیت سے انکار کرنا حقائق سے انکار کرنے کے مترادف ہے امت مسلمہ جس طرح سے آج لاوارث ہے تاریخ میں کبھی نہیں رہی
Reply

Welcome, Guest!
Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.

When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
Tilmeez
12-14-2010, 11:05 AM
Hafiz Sahib, Main aap say Darkhast karoon ga keh Iss Manzmoon kay Musanif Ka or Isha3at (Kitaab/website) Ka hawala zaroor dain.

Agar Yeh Taba3 Zaad (Yani Khud Aap ki likhi huwi) Tehrareer hay to woh bhi bata dejeay.
Reply

tigerkhan
12-14-2010, 11:13 AM
format_quote Originally Posted by Tilmeez
Hafiz Sahib, Main aap say Darkhast karoon ga keh Iss Manzmoon kay Musanif Ka or Isha3at (Kitaab/website) Ka hawala zaroor dain.

Agar Yeh Taba3 Zaad (Yani Khud Aap ki likhi huwi) Tehrareer hay to woh bhi bata dejeay.
kia ma guess kar sakta hon...? i think its taken from "Mufti lubaba Shah Mansoor" articles.
Reply

غزالی
12-14-2010, 11:49 AM
بھائی یہ میرے دوست عبدالرحمان بھائی کا لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کسی کتاب سے نہیں دیکھا، ہاں ان کا مطالعہ بہت ہے اور تجزیہ نگاری میں ماہرآدمی ہیں۔ وہ کوئی پروفیشنل لکھاری نہیں ہیں ۔ ہمارے ایک اردو فورم پر ذیادہ تر لاگ ان ہوتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں تو فورم کا لنک دے دیتا ہوں۔
Reply

tigerkhan
12-14-2010, 11:59 AM
format_quote Originally Posted by HAFIZ_
بھائی یہ میرے دوست عبدالرحمان بھائی کا لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کسی کتاب سے نہیں دیکھا، ہاں ان کا مطالعہ بہت ہے اور تجزیہ نگاری میں ماہرآدمی ہیں۔ وہ کوئی پروفیشنل لکھاری نہیں ہیں ۔ ہمارے ایک اردو فورم پر ذیادہ تر لاگ ان ہوتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں تو فورم کا لنک دے دیتا ہوں۔
oh matlab mera guess ghalat ho gya.
Reply

Tilmeez
12-14-2010, 02:33 PM
format_quote Originally Posted by HAFIZ_
آپ کہتے ہیں تو فورم کا لنک دے دیتا ہوں۔
Gee Bilkul Dejiay... Iss say asaal Maakhaz aashkara ho ga or loog us ko sarah sakain gay, Inshallah.
Reply

غزالی
12-14-2010, 03:29 PM
format_quote Originally Posted by Tilmeez
Gee Bilkul Dejiay... Iss say asaal Maakhaz aashkara ho ga or loog us ko sarah sakain gay, Inshallah.
یہ ہمارے فورم کا دجال کے متعلق سیکشن ہے۔ اس میں انکا یہ تھریڈ پہلے نمبر پر سٹکی ہوا ہوا ہے۔
http://www.haqforum.com/vb/forums/24...Dajjali-Fitney
اس سیکشن میں انکے اور بھی تھریڈ موجود ہیں۔ انکا ذیادہ رجحان شاعری کی طرف ہے آپ انکی شاعری بھی ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ یہ شاعری کے سیکشن کا لنک ہے۔

http://www.haqforum.com/vb/forums/22...-Poetry-Shairi
Reply

mwaraitch
01-14-2011, 10:31 PM
How do we post in urdu here, any ideas?
Reply

Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.

When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
British Wholesales - Certified Wholesale Linen & Towels | Holiday in the Maldives

IslamicBoard

Experience a richer experience on our mobile app!