/* */

PDA

View Full Version : taqdeer



star2005
06-27-2006, 12:56 PM
قسمت اور تقدیر کے الفاظ یکساں مفہوم میں استعمال ہوتے ہیں۔ اسلام میں اس کا تصور یہ ہے کہ اللہ تعالی اپنے کامل علم کی بنیاد پر، ہر شخص کے بارے میں یہ جانتا ہے، کہ وہ دنیا کی زندگی میں اپنی آزادانہ مرضی سے کیا روش اختیار کرے گا اور موت کے بعد جنت میں جائے گا یا جہنم میں داخل ہوگا۔

اس وضاحت میں اہم نکتہ 'اپنی مرضی سے' ہے۔ اللہ تعالی نے انسان کو ایک صاحب ارادہ، صاحب اختیار اور صاحب اقتدار مخلوق بنایا ہے۔ اس کے سامنے خیر و شر کے راستے واضح کر دیے ہیں اور یہ جانچنے کے لیے دنیا کی آزمایش میں ڈالا ہے کہ وہ اپنے ارادہ و اختیار کو اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہوئے خیر کے راستے پر چلتا ہے یا برائی کی راہ کا انتخاب کرتا ہے۔ انسان کا ہر عمل اس کے اپنے ارادے اور اختیار پر مبنی ہوتا ہے۔ خدا کا اس کے اعمال کے بارے میں پہلے سے واقف ہونا، اس کے اعمال پر کسی بھی پہلو سے اثر انداز نہیں ہوتا۔ اس دائرے میں انسان مکمل طور پر آزاد ہے، اور اسی دائرے میں اس کی آزمایش کی جاتی ہے۔

اس سے یہ حقیقت بھی نمایاں ہوتی ہے کہ اللہ تعالی کا علم اتنا وسیع ہے کہ وہ مستقبل کی ہر چیز سے آخری درجے میں واقف ہے۔ جبکہ انسان اپنے علم میں اتنا محدود ہے کہ اسے اگلے لمحے تک کی خبر بھی نہیں ہوتی۔ اس سے انسان کی عاجزی اور خدا کی عظمت میں فرق آخری درجے میں واضح ہو جاتا ہے۔
Reply

Login/Register to hide ads. Scroll down for more posts
------
06-27-2006, 12:58 PM
Ok erm....can sum1 translate that in english? :rollseyes
Reply

Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.

When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up

Similar Threads

  1. Replies: 15
    Last Post: 06-12-2012, 07:50 AM
  2. Replies: 4
    Last Post: 04-04-2010, 09:21 AM
British Wholesales - Certified Wholesale Linen & Towels | Holiday in the Maldives

IslamicBoard

Experience a richer experience on our mobile app!