View Full Version : آنکھیں کھولئیے
sabeel1
01-16-2008, 06:20 AM
آنکھیں کھولیئے
آنکھیں بند کرکے چلنا ایک شخص کے لئے جتنا مہلک ہوسکتا ہے اس سے بہت زیادہ مہلک ایک قوم کے لئے ہوتا ہے۔ آپ کھلے میدان میں بھی بند آنکھوں کے ساتھ چل کر ٹھوکر سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔ لیکن سڑک پر جہاں آمدورفت کا ہجوم ہو اور دو نوردوں کے درمیان کشمکش ہو رہی ہو اگر آپ آنکھیں بند کرکے چلیں گے تو یقینا آپ کو کسی مہلک حادثے سے دوچار ہونا پڑے گا ایسی ہی حالت ایک قوم کی سمجھ لیجئے۔
معمولی حالات میں جب فضا میں غیر معمولی ہنگامہ نہ ہو اس کے لئے آنکھیں جسمانی نہیں عقل و بصیرت کی آنکھیں بند کرکے چلنا محض نقصان اور مضرت کا موجب ہوتا ہے‘ مگر جب کوئی انقلاب درپیش ہو‘ جب قسمتوں کا فیصلہ ہو رہا ہو‘ جب زندگی و موت کا مسئلہ سامنے ہو ایسے وقت میں وہ آنکھیں بند کرکے چلے گی تو اسے تباہی اور ہلاکت سے دو چار ہونا پڑے گا۔ جو لوگ خس و خاشاک کی طرح ہر رو پر بہنے کے لئے تیار ہیں اور جن کو خدا نے اتنی سمجھ بوجھ ہی نہیں دی ہے کہ اپنے لئے زندگی کا کوئی راستہ متعین کر سکیں اور ان کا ذکر فضول ہے۔ انہیں غفلت میں پڑا رہنے دیجئے۔ زمانے کا سیلاب جس رخ پر بہے گا وہ آپ سے ہی آپ اسی رخ پر بہہ جائیں گے۔ اسی طرح ان لوگوں سے بھی قطع نظر کیجئے جو آنے والی انقلابی قوتوں پر سمجھ بوجھ کر ایمان لائے ہیں اور بلا ارادہ وہ اسی رخ پر جانا چاہتے ہیں جس پر زمانے کا طوفان دریا جارہا ہے۔ اب صرف وہ لوگ رہ جاتے ہیں جو مسلمان ہیں‘ مسلمان رہنا چاہتے ہیں اور تمنا رکھتے ہیں کہ اسلامی تہذیب زندہ رہے اور ہماری آئندہ نسلیں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بتائی ہوئی راہ راست پر قائم رہیں۔ ان لوگوں کے لئے یہ وقت رواداری سے گزارنے کا نہیں بلکہ گہری سوچ اور غایت درجہ کی غور و فکر کا ہے۔ وہ اس نازک وقت میں غفلت اور لا پروائی سے کام لیں گے تو ایک جرم عظیم کا ارتکاب کریں گے اور اس جرم کی سزا صرف آخرت ہی میں نہ ملے گی بلکہ اسی نیا کی زندگی میں ان پر خوف چھا جائے گا۔ زمانے کا بے درد ہاتھ ان کی آنکھوں کے سامنے تہذیب اسلامی کے ایک ایک نشان کو مٹائے گا اور وہ بے بسی کے ساتھ اس کو دیکھا کریں گے۔ زمانہ ان کے قومی وجود کو ملیا میٹ کرے گا‘ ایک ایک کرکے ان امتیازی حدود کو ڈھائے گا۔ جس سے اسلام غیر اسلام سے ممیز ہوتا ہے‘ ہر اس خصوصیت کو فنا کر دے گا جس پر مسلمان دنیا میں فخر کرتا رہا ہے‘ وہ یہ سب کچھ دیکھیں گے اور کچھ نہ کرسکیں گے۔ ان کی آنکھیں خود اپنے گھروں میں اپنی نوخیز نسلوں کو خدا پرستی سے دور اسلامی تہذیب سے بیگانہ اور اسلامی اخلاقی سے عاری دیکھیں گی اور آنسو تک نہ بہا سکیں گے۔ ان کی اپنی اولاد اس فوج کی سپاہی بن کر اٹھے گی جسے اسلام اور اس کی تہذیب کے خلاف صف آرا کیا جائے گا اور اپنے جگر گوشوں کے ہاتھ سے تیر کھائیں گے اور جواب میں کوئی تیر نہ چلا سکیں گے۔
یہ انجام یقینی ہے اگر کام کے وقت کو غفلت میں کھو دیا گیا۔ انقلاب کا عمل شروع ہو چکا ہے اس کے آثار ہو چکے ہیں اور اب فکر کے لئے بہت ہی تھوڑا وقت باقی ہے۔
Reply
Login/Register to hide ads. Scroll down for more posts
how can i write urdu.
could u guide step by step.
Thx.
Reply
snakelegs
01-16-2008, 08:20 AM
go to control panel
double click "regional and language options"
click the languages tab
check the box that says install files for complex script and right to left languages
click "details"
click "add"
click the drop down menu for input languages
click urdu
click apply
click language bar
click "show language bar on desktop and task bar icon
"EN" should show up on your task bar and english and urdu should show up
when you want to write in urdu, check urdu.
good luck.
Reply
sabeel1
01-16-2008, 12:24 PM
بھائی
السلام ُ علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ
بھائی سنیک لیگ نے بالکل درست طریقے سے آپ کی راہنمائی کی ہے۔
Reply
Welcome, Guest!
Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.
When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
بہت شکریہ سبیل
thanks snakelegs, it worked. Though learning urdu keyboard layout will take time.
Reply
Khayal
01-16-2008, 05:07 PM
:sl:
Aankhein tu sab ki kholi hoi hein, LEKIN aankhon k aagay parday paray huway hein....imsad
Achi tehreer hai, shukria.
:w:
format_quote Originally Posted by
sabeel1
آنکھیں کھولیئے
آنکھیں بند کرکے چلنا ایک شخص کے لئے جتنا مہلک ہوسکتا ہے اس سے بہت زیادہ مہلک ایک قوم کے لئے ہوتا ہے۔ آپ کھلے میدان میں بھی بند آنکھوں کے ساتھ چل کر ٹھوکر سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔ لیکن سڑک پر جہاں آمدورفت کا ہجوم ہو اور دو نوردوں کے درمیان کشمکش ہو رہی ہو اگر آپ آنکھیں بند کرکے چلیں گے تو یقینا آپ کو کسی مہلک حادثے سے دوچار ہونا پڑے گا ایسی ہی حالت ایک قوم کی سمجھ لیجئے۔
معمولی حالات میں جب فضا میں غیر معمولی ہنگامہ نہ ہو اس کے لئے آنکھیں جسمانی نہیں عقل و بصیرت کی آنکھیں بند کرکے چلنا محض نقصان اور مضرت کا موجب ہوتا ہے‘ مگر جب کوئی انقلاب درپیش ہو‘ جب قسمتوں کا فیصلہ ہو رہا ہو‘ جب زندگی و موت کا مسئلہ سامنے ہو ایسے وقت میں وہ آنکھیں بند کرکے چلے گی تو اسے تباہی اور ہلاکت سے دو چار ہونا پڑے گا۔ جو لوگ خس و خاشاک کی طرح ہر رو پر بہنے کے لئے تیار ہیں اور جن کو خدا نے اتنی سمجھ بوجھ ہی نہیں دی ہے کہ اپنے لئے زندگی کا کوئی راستہ متعین کر سکیں اور ان کا ذکر فضول ہے۔ انہیں غفلت میں پڑا رہنے دیجئے۔ زمانے کا سیلاب جس رخ پر بہے گا وہ آپ سے ہی آپ اسی رخ پر بہہ جائیں گے۔ اسی طرح ان لوگوں سے بھی قطع نظر کیجئے جو آنے والی انقلابی قوتوں پر سمجھ بوجھ کر ایمان لائے ہیں اور بلا ارادہ وہ اسی رخ پر جانا چاہتے ہیں جس پر زمانے کا طوفان دریا جارہا ہے۔ اب صرف وہ لوگ رہ جاتے ہیں جو مسلمان ہیں‘ مسلمان رہنا چاہتے ہیں اور تمنا رکھتے ہیں کہ اسلامی تہذیب زندہ رہے اور ہماری آئندہ نسلیں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بتائی ہوئی راہ راست پر قائم رہیں۔ ان لوگوں کے لئے یہ وقت رواداری سے گزارنے کا نہیں بلکہ گہری سوچ اور غایت درجہ کی غور و فکر کا ہے۔ وہ اس نازک وقت میں غفلت اور لا پروائی سے کام لیں گے تو ایک جرم عظیم کا ارتکاب کریں گے اور اس جرم کی سزا صرف آخرت ہی میں نہ ملے گی بلکہ اسی نیا کی زندگی میں ان پر خوف چھا جائے گا۔ زمانے کا بے درد ہاتھ ان کی آنکھوں کے سامنے تہذیب اسلامی کے ایک ایک نشان کو مٹائے گا اور وہ بے بسی کے ساتھ اس کو دیکھا کریں گے۔ زمانہ ان کے قومی وجود کو ملیا میٹ کرے گا‘ ایک ایک کرکے ان امتیازی حدود کو ڈھائے گا۔ جس سے اسلام غیر اسلام سے ممیز ہوتا ہے‘ ہر اس خصوصیت کو فنا کر دے گا جس پر مسلمان دنیا میں فخر کرتا رہا ہے‘ وہ یہ سب کچھ دیکھیں گے اور کچھ نہ کرسکیں گے۔ ان کی آنکھیں خود اپنے گھروں میں اپنی نوخیز نسلوں کو خدا پرستی سے دور اسلامی تہذیب سے بیگانہ اور اسلامی اخلاقی سے عاری دیکھیں گی اور آنسو تک نہ بہا سکیں گے۔ ان کی اپنی اولاد اس فوج کی سپاہی بن کر اٹھے گی جسے اسلام اور اس کی تہذیب کے خلاف صف آرا کیا جائے گا اور اپنے جگر گوشوں کے ہاتھ سے تیر کھائیں گے اور جواب میں کوئی تیر نہ چلا سکیں گے۔
یہ انجام یقینی ہے اگر کام کے وقت کو غفلت میں کھو دیا گیا۔ انقلاب کا عمل شروع ہو چکا ہے اس کے آثار ہو چکے ہیں اور اب فکر کے لئے بہت ہی تھوڑا وقت باقی ہے۔
Reply
Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.
When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
Similar Threads
-
Replies: 0
Last Post: 03-25-2012, 09:00 AM
-
Replies: 0
Last Post: 05-08-2010, 06:01 PM
-
Replies: 2
Last Post: 05-08-2009, 01:17 PM
-
Replies: 1
Last Post: 05-08-2009, 07:14 AM
-
Replies: 3
Last Post: 04-15-2007, 06:23 AM
Powered by vBulletin® Copyright © 2024 vBulletin Solutions, Inc. All rights reserved.