/* */

PDA

View Full Version : گلدستہ انتخاب اقبال کویت Iqbalkuwait's corner



Pages : [1] 2

iqbalkuwait
03-08-2010, 06:53 PM
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
Monday, 08 March 2010
Quran. 6 Aya.91
وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِذْ قَالُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَىٰ بَشَرٍ مِنْ شَيْءٍ ۗ قُلْ مَنْ أَنْزَلَ الْكِتَابَ الَّذِي جَاءَ بِهِ مُوسَىٰ نُورًا وَهُدًى لِلنَّاسِ ۖ تَجْعَلُونَهُ قَرَاطِيسَ تُبْدُونَهَا وَتُخْفُونَ كَثِيرًا ۖ وَعُلِّمْتُمْ مَا لَمْ تَعْلَمُوا أَنْتُمْ وَلَا آبَاؤُكُمْ ۖ قُلِ اللَّهُ ۖ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَ [٦:٩١]
اور انہوں نے (یعنی یہود نے) اﷲ کی وہ قدر نہ جانی جیسی قدر جاننا چاہیے تھی، جب انہوں نے یہ کہہ (کر رسالتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انکار کر) دیا کہ اﷲ نے کسی آدمی پر کوئی چیز نہیں اتاری۔ آپ فرما دیجئے: وہ کتاب کس نے اتاری تھی جو موسٰی (علیہ السلام) لے کر آئے تھے جو لوگوں کے لئے روشنی اور ہدایت تھی؟ تم نے جس کے الگ الگ کاغذ بنا لئے ہیں تم اسے (لوگوں پر) ظاہر (بھی) کرتے ہو اور (اس میں سے) بہت کچھ چھپاتے (بھی) ہو، اور تمہیں وہ (کچھ) سکھایا گیا ہے جو نہ تم جانتے تھے اور نہ تمہارے باپ دادا، آپ فرما دیجئے: (یہ سب) اﷲ (ہی کا کرم ہے) پھر آپ انہیں (ان کے حال پر) چھوڑ دیں کہ وہ اپنی خرافات میں کھیلتے رہیں،
They did not hold Allah in due esteem when they said, :Allah has not sent down anything to a human being. Say, :Who has sent down the Book brought by Musa as a light and a guidance for people, which you keep in various sheets (some of which) you disclose, and a lot of which you conceal, and (by which) you were taught what you did not know, neither you nor your fathers? Say, :Allah. Then leave them to play with whatever they indulge in.
TAFSEER
ف١ پچھلے رکوع میں منصب نبوت اور بہت سے انبیاء کا نام بنام تذکرہ تھا اور یہ کہ نبی عربی صلی اللہ علیہ وسلم بھی توحید و معرفت کی اسی صراط مستقیم پر چلتے رہنے کے مامور ہیں جس پر انبیائے سابقین کو چلایا گیا تھا۔ پیغمبروں کا ہدایت خلق اللہ کے لئے بھیجنا حق تعالٰی کی قدیم عادت رہی ہے آیات حاضرہ میں ان جاہلوں اور معاندوں کا رد کیا گیا ہے جو بد فہمی' جہل و غباوت یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عداوت کے جوش اور غصہ میں بےقابو ہو کر حق تعالٰی کی اس صفت کا ہی انکار کرنے لگے کہ وہ کسی انسان کو اپنی وحی و مکالمہ خاص سے مشرف فرمائے۔ گویا انزال کتب و ارسال رسل کے سلسلہ ہی کی سرے سے نفی کر دی گئی۔
ف٢ یعنی اگر واقعی خدا نے کسی انسان پر کوئی چیز نہیں اتاری تو "تورات مقدس" جیسی عظیم الشان کتاب جو احکام و مرضیات الہیہ پر بندوں کو مطلع کرتی اور رشد ہدایت کی عجیب و غریب روشنی اپنے اندر رکھتی اور ان چیزوں کا علم تم کو عطا کرتی تھی جنہیں تم اور تمہارے باپ دادا بلکہ کل بنی آدم بھی بدون اعلام الٰہی محض اپنی عقل و حواس سے دریافت نہیں کر سکتے تھے۔ وہ کہاں سے آ گئی اور کس نے موسیٰ پر اتاری۔ مانا کہ آج تم اسے ورق ورق اور ٹکڑے ٹکڑے کر کے لوگوں کو اپنی خواہش کے موافق دکھلاتے اور اس کے بہت سے اخبار و احکام کو چھپائے بیٹھے ہو۔ اور اس طرح اس کی اصل روشنی تم نے باقی نہیں چھوڑی۔ تاہم جو حصہ آج باقی رہ گیا ہے وہ ہی پتہ دے رہا ہے کہ جس محل کے کھنڈرات یہ ہیں وہ اپنی زمانہ عروج میں کیسا عظیم الشان ہوگا۔
ف٣ یعنی ایسا نور و ہدایت بجز خدا کے اور کس خزانہ سے آ سکتا ہے؟ اگر ایسی صاف اور بدیہی چیز کو بھی لوگ نہیں مانتے تو آپ تبلیغ وتنبیہ کر کے سبکدوش ہو
جائیے اور ان کو چھوڑ دیجئے کہ یہ اپنی خرافات اور لہو و لعب میں مشغول رہیں اور جب وقت آئے گا خداخود انکو بتلا دے گا
Pl.Forward to Others
HADEES MUBARAK
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 326 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 14 متفق علیہ
محمد بن سنان عوفی، ہشیم، ح، سعیدبن نضر، سیار، یزید فقیر، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں، جو مجھ سے پہلے کسے کو نہ دی گئی تھیں، (1) مجھے ایک مہینہ کی راہ سے رعب کے ذریعہ مدد دی گئی، (2) زمین میرے لیے مسجد اور پاک بنا دی گئی، لہذا میری امت میں جس شخص پرنماز کا وقت (جہاں) آجائے، اسے چاہئے کہ (وہیں زمین پر) نماز پڑھ لے، (3) میرے لئے مال غنیمت حلال کر دئیے گئے، حالانکہ مجھ سے پہلے کسی (نبی) کے لئے حلال نہ کئے گئے تھے، (4) مجھے شفاعت کی اجازت دی گئی، (5) ہر نبی خاص اپنی قوم کی طرف مبعوث ہوتا تھا، اور میں تمام آدمیوں کی طرف بھیجا گیا ہوں۔
Volume 1, Book 2, Number 52:
Narrated Abu Mas'ud:
The Prophet said, "If a man spends on his family (with the intention of having a reward from
Allah) sincerely for Allah's sake then it is a (kind of) alms-giving in reward for him.
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں
Reply

Login/Register to hide ads. Scroll down for more posts
iqbalkuwait
03-08-2010, 08:04 PM
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1390 حدیث مرفوع مکررات 34 متفق علیہ
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، عمرو بن ابی عمرو، سعید بن ابی سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے جس دن رحمت کو پیدا کیا تو اس دن اس کے سو حصے کئے۔ ننانوے حصے تو اپنے پاس رکھے۔ اور اپنی ساری مخلوق میں ایک حصہ بھیج دیا اگر کافر کل رحمت کا جان لیتے، جو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، تو جنت سے مایوس نہ ہوتے اور اگر ایمان دار اللہ تعالیٰ کے ہاں کے پوری عذاب کی خبرجان لیں، تو جہنم سے (کبھی بھی) بے خوف نہ ہوں۔



Reply

iqbalkuwait
03-09-2010, 02:52 PM
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
Tuesday, 09 March 2010
Quran. 6 Aya.92
وَهَٰذَا كِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنْذِرَ أُمَّ الْقُرَىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا ۚ وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۖ وَهُمْ عَلَىٰ صَلَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ [٦:٩٢]
اور یہ (وہ) کتاب ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے، بابرکت ہے، جو کتابیں اس سے پہلے تھیں ان کی (اصلاً) تصدیق کرنے والی ہے۔ اور (یہ) اس لئے (نازل کی گئی ہے) کہ آپ (اولاً) سب (انسانی) بستیوں کے مرکز (مکّہ) والوں کو اور (ثانیاً ساری دنیا میں) اس کے ارد گرد والوں کو ڈر سنائیں، اور جو لوگ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اس پر وہی ایمان لاتے ہیں اور وہی لوگ اپنی نماز کی پوری حفاظت کرتے ہیں،
This is indeed a Blessed Book We have sent down, confirming what was (revealed) before it, so that you may warn the town which is the Mother of All Towns, (i.e. Makkah) and those around it. Those who believe in the Hereafter believe in it, and they take due care of their prayers.
TAFSEER
ف٤ یعنی اگر خدا نے کوئی چیز نہیں اتاری تو یہ مبارک کتاب کہاں سے آئی جس کا نام قرآن ہے اور جو تمام پچھلی کتابوں کے مضامین کی تصدیق کرنے والی ہے۔ اگر یہ آسمانی کتاب نہیں تو بتلاؤ کس کی تصنیف ہے جس کا مثل لانے پر جن و انس قادر نہ ہوں کیا اسے ایک امی کی تصنیف کہہ سکتے ہیں۔
ف ٥ "اُم القریٰ" بستیوں کی اصل اور جڑ کو کہتے ہیں مکہ معظمہ تمام عرب کا دینی اور دنیاوی مرجع تھا اور جغرافیائی حیثیت میں بھی قدیم دنیا کے وسط میں مرکز کی طرف واقع ہے اور جدید دنیا (امریکہ) اس کے نیچے ہے اور روایات حدیثیہ کے موافق پانی سے زمین بنائی گئی تو اول یہی جگہ کھلی تھی۔ ان وجوہ سے مکہ کو "ام القریٰ" فرمایا اور آس پاس سے مراد یا عرب ہے کیونکہ دنیا میں قرآن کے اول مخاطب وہی تھے۔ ان کے ذریعہ سے باقی دنیا کو خطاب ہوا اور یا سارا جہان مراد ہو جیسے فرمایا لَیَکُونَ لِلْعَالَمِیْنَ نَذِیْراً۔
ف ٦ جسے آخرت کی زندگی پر یقین اور بعد الموت کا خیال ہوگا' اسی کو ہدایت اور طریق نجات کی تلاش ہوگی وہی پیغام الٰہی کو قبول اور نماز وغیرہ عبادات کی حفاظت کرے گا۔
HADEES MUBARAK
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 410 حدیث مرفوع مکررات 9 متفق علیہ
جمعہ بن عبداللہ ، مروان، ہاشم بن ہاشم، عامر بن سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی ہر صبح کو سات عجوہ کھجوریں کھالے تو اس دن کوئی زہر اور جادو اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
Volume 1, Book 2, Number 53:
Narrated Sa'd bin Abi Waqqas:
Allah's Apostle said, "You will be rewarded for whatever you spend for Allah's sake even if it
were a morsel which you put in your wife's mouth."
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں
Reply

iqbalkuwait
03-09-2010, 04:22 PM
Volume 1, Book 2, Number 11:
Narrated 'Abdullah bin 'Amr:
A man asked the Prophet , "What sort of deeds or (what qualities of) Islam are good?" The
Prophet replied, 'To feed (the poor) and greet those whom you know and those whom you do
not Know (See Hadith No. 27).
Reply

Welcome, Guest!
Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.

When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
iqbalkuwait
03-10-2010, 05:26 PM
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
Wednesday, 10 March 2010
Quran. 6 Aya.93
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ قَالَ أُوحِيَ إِلَيَّ وَلَمْ يُوحَ إِلَيْهِ شَيْءٌ وَمَنْ قَالَ سَأُنْزِلُ مِثْلَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ ۗ وَلَوْ تَرَىٰ إِذِ الظَّالِمُونَ فِي غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلَائِكَةُ بَاسِطُو أَيْدِيهِمْ أَخْرِجُوا أَنْفُسَكُمُ ۖ الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا كُنْتُمْ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ غَيْرَ الْحَقِّ وَكُنْتُمْ عَنْ آيَاتِهِ تَسْتَكْبِرُونَ [٦:٩٣]
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھے یا (نبوت کا جھوٹا دعوٰی کرتے ہوئے یہ) کہے کہ میری طرف وحی کی گئی ہے حالانکہ اس کی طرف کچھ بھی وحی نہ کی گئی ہو اور (اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا) جو (خدائی کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے یہ) کہے کہ میں (بھی) عنقریب ایسی ہی (کتاب) نازل کرتا ہوں جیسی اللہ نے نازل کی ہے۔ اور اگر آپ (اس وقت کا منظر) دیکھیں جب ظالم لوگ موت کی سختیوں میں (مبتلا) ہوں گے اور فرشتے (ان کی طرف) اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہوں گے اور (ان سے کہتے ہوں گے:) تم اپنی جانیں جسموں سے نکالو۔ آج تمہیں سزا میں ذلّت کا عذاب دیا جائے گا۔ اس وجہ سے کہ تم اﷲ پر ناحق باتیں کیا کرتے تھے اور تم اس کی آیتوں سے سرکشی کیا کرتے تھے،
Who is more unjust than the one who fabricates a lie against Allah or says, :Revelation has been sent to me , whereas no revelation has been sent to him, and the one who says, :I would produce the like of what Allah has revealed. If only you could witness when the unjust are in the throes of death, and the angels stretch their hands (and say), :Out with your souls. Today, you shall have your punishment, a punishment of humiliation, because you have been saying about Allah what is not true, and have been showing arrogance against His verses.
TAFSEER
ف٧ خدا پر بہتان باندھنے سے شائد یہ مراد ہے کہ خدا کی طرف ان باتوں کی نسبت کرے جو اس کی شان رفیع کے لائق نہیں مثلا کسی کو اس کا شریک ٹھرائے یا بیوی بچے تجویز کرے یا یوں کہے مَآاَنْزَلَ اللہ عَلٰی بَشَرٍمِّنْ شَیْءٍ یعنی اس نے بندوں کی ہدایت کا کوئی سامان نہیں کیا۔ ایسا کہنے والا سخت ظالم ہے اسی طرح جو شخص نبوت و پیغمبری کا جھوٹا دعویٰ کرے یا یہ ڈینگ مارے کہ خدا کے جیسا کلام تو میں لا سکتا ہوں جیسے بعض مشرکین کہتے تھے لَوْ نَشَآءُ لَقُلْنَا مِثْلَ ھٰذا یہ سب باتیں انتہائی ظلم اور دیدہ دلیری کی ہیں جس کی سزا کا تھوڑا سا حال آگے مذکور ہے۔
ف ٨ یعنی موت کی باطنی اور روحانی سختیوں میں۔
ف٩ یعنی روح قبض کرنے اور سزا دینے کو ہاتھ بڑھا رہے ہیں اور مزید تشدید اور اظہار غیظ کے لئے کہتے جاتے ہیں کہ نکالو اپنی جانیں ( جنہیں بہت دنوں سے بانواع حیل بچاتے پھرتے تھے)
ف١٠ یعنی سخت تکلیف کے ساتھ ذلت و رسوائی بھی ہوگی۔
ف١ یعنی ازراہ تکبر آیات اللہ کو جھٹلاتے تھے۔
HADEES MUBARAK
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ سب سے زیادہ معزز اور بزرگ کون ہے؟ آپ نے فرمایا جو سب سے زیادہ خدا کا خوف رکھتا ہو
Volume 1, Book 2, Number 54:
Narrated Jarir bin Abdullah:
I gave the pledge of allegiance to Allah's Apostle for the following:
1. offer prayers perfectly
2. pay the Zakat (obligatory charity)
3. and be sincere and true to every Muslim.
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں
Reply

iqbalkuwait
03-10-2010, 05:32 PM
Volume 1, Book 2, Number 12:
Narrated Anas:
The Prophet said, "None of you will have faith till he wishes for his (Muslim) brother what
he likes for himself."
Reply

iqbalkuwait
03-10-2010, 05:33 PM
Volume 1, Book 2, Number 14:
Narrated Anas:
The Prophet said "None of you will have faith till he loves me more than his father, his
children and all mankind."
Reply

iqbalkuwait
03-10-2010, 05:34 PM
Volume 1, Book 2, Number 15:
Narrated Anas:
The Prophet said, "Whoever possesses the following three qualities will have the sweetness
(delight) of faith:
1. The one to whom Allah and His Apostle becomes dearer than anything else.
2. Who loves a person and he loves him only for Allah's sake.
3. Who hates to revert to Atheism (disbelief) as he hates to be thrown into the fire."
Reply

iqbalkuwait
03-16-2010, 03:40 PM
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
Tuesday, 16 March 2010
Quran-Sura-6 Aya-101,102
بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ أَنَّىٰ يَكُونُ لَهُ وَلَدٌ وَلَمْ تَكُنْ لَهُ صَاحِبَةٌ ۖ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ ۖ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوهُ ۚ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ
وہی آسمانوں اور زمینوں کا مُوجِد ہے، بھلا اس کی اولاد کیونکر ہو سکتی ہے حالانکہ اس کی بیوی (ہی) نہیں ہے، اور اسی نے ہر چیز کو پیدا فرمایا ہے اور وہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے،
یہی (اﷲ) تمہارا پروردگار ہے، اس کے سوا کوئی لائقِ عبادت نہیں، (وہی) ہر چیز کا خالق ہے پس تم اسی کی عبادت کیا کرو اور وہ ہر چیز پر نگہبان ہے،
Originator of the heavens and the earth! How should He have a son when there is for Him no spouse? And He hath created everything and He is Knower of everything.

Such isAllah, your Lord! L ilha illa Huwa (none has the right to be worshipped but He), the Creator of all things. So worship Him (Alone), and He is the Wakl (Trustee, Disposer of affairs, Guardian, etc.) over all things.
TAFSEER
٣ ف کیونکہ انسان اگر اپنے پاؤں تلے بچھے ہوئے زمین کے اس عظیم الشان فرش اور بچھونے میں اور اپنے اوپر تنے ہوئے آسمان کے اس عظیم الشان و بےمثال چھت ہی میں صحیح طور پر غور و فکر سے کام لے لے۔ اور سوچے کہ کون ہے وہ جس نے زمین و آسمان کی حکمتوں بھری اس کائنات کو بطن عدم سے نکال کر خلعت وجود سے نوازا ہے۔ اور اس کو ان گنت ولاتعداد نعمتوں، حکمتوں، اور عظیم الشان نشانیوں سے بھر دیا؟ سو وہی ہے اللہ وحدہ، لاشریک، خالق کل اور مالک مطلق، جس نے آسمانوں اور زمین کی اس کائنات کو بغیر کسی نمونہ و مثال کے اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے پیدا فرمایا ہے اور اس کو وجود بخشا ہے، اور جب اس کو پیدا کرنے، وجود بخشنے، اور اس کو چلانے، اور باقی رکھنے میں کوئی اس کا شریک وسہیم نہیں، تو پھر اسکے حقِ عبادت وبندگی میں کوئی اس کا شریک وسہیم کس طرح ہوسکتا ہے؟ پس وہی ہے معبودِ برحق اور ہر قسم کی عبادت وبندگی اسی کا اور صرف اسی کا حق ہے، سبحانہ و تعالیٰ
ہماری آنکھیں اور اللہ جل شانہ
جس کے یہ اوصاف ہیں یہی تمہارا اللہ ہے ، یہی تمہارا پالنہار ہے، یہی سب کا خالق ہے تم اسی ایک کی عبادت کرو، اس کی وحدانیت کا اقرار کرو ۔ اس کے سوا کسی کو عبادت کے لائق نہ سمجھو ۔ اس کی اولاد نہیں ، اس کے ماں باپ نہیں، اس کی بیوی نہیں، اس کی برابری کا اس جیسا کوئی نہیں، وہ ہر چیز کا حافظ نگہبان اور وکیل ہے ہر کام کی تدبیر وہی کرتا ہے سب کی روزیاں اسی کے ذمہ ہیں ، ہر ایک کی ہر وقت وہی حفاظت کرتا ہے ۔ سلف کہتے ہیں دنیا میں کوئی آنکھ اللہ کو نہیں دیکھ سکتی ۔ ہاں قیامت کے دن مومنوں کو اللہ کا دیدار ہو گا ، حضرت عائشہ صدیقہ سے مروی ہے کہ جو کہے کہ حضور نے اپنے رب کو دیکھا ہے اس نے جھوٹ کہا پھر آپ نے یہی آیت پڑھی۔ ابن عباس سے اس کے بر خلاف مروی ہے انہوں نے روایت کو مطلق رکھا ہے اور فرماتے ہیں اپنے دل سے حضور نے دو مرتبہ اللہ کو دیکھا سور نجم میں یہ مسئلہ پوری تفصیل سے بیان ہو گا انشاء اللہ تعالٰی ، اسمعیل بن علی فرماتے ہیں کہ دنیا میں کوئی شخص اللہ کو نہیں دیکھ سکتا اور حضرات فرماتے ہیں یہ تو عام طور پر بیان ہوا ہے پھر اس میں سے قیامت کے دن مومنوں کا اللہ کو دیکھنا مخصوص کر لیا ہے ہاں معتزلہ کہتے ہیں دنیا اور آخرت میں کہیں بھی اللہ کا دیدار نہ ہو گا ۔ اس میں انہوں نے اہلسنت کی مخالفت کے علاوہ کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی نادانی برتی ، کتاب اللہ میں موجود ہے آیت(وجوہ یومئذ ناضرۃ الی ربھا ناظرۃ) یعنی اس دن بہت سے چہرے ترو تازہ ہوں گے اپنے رب کی طرف دیکھنے والے ہوں گے اور فرمان ہے آیت(کلا انھم عن ربھم یومئذ لمحجوبون) یعنی کفار قیامت والے دن اپنے رب کے دیدار سے محروم ہوں گے ۔ امام شافعی فرماتے ہیں اس سے صاف ظاہر ہے کہ مومنوں کے لیے اللہ تعالٰی کا حجاب نہیں ہو گا متواتر احادیث سے بھی یہی ثابت ہے ۔ حضرت ابو سعید ابوہریرہ انس جریج صہیب بلال وغیرہ سے مروی ہے کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ مومن اللہ تبارک و تعالٰی کو قیامت کے میدانوں میں جنت کے باغوں میں دیکھیں گے ۔ اللہ تعالٰی اپنے فضل وکرم سے ہمیں بھی انہیں میں سے کرے آمین! یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسے آنکھیں نہیں دیکھ پاتیں یعنی عقلیں ، لیکن یہ قول بہت دور کا ہے اور ظاہر کے خلاف ہے اور گویا کہ ادراک کو اس نے رؤیت کے معنی میں سمجھا ، واللہ اعلم، اور حضرات دیدار کے دیکھنے کو ثابت شدہ مانتے ہوئے لیکن ادراک کے انکار کے بھی مخالف نہیں اس لئے کہ ادراک رؤیت سے خاص ہے اور خاص کی نفی عام کی نفی کو لازم نہیں ہوتی ۔ اب جس ادراک کی یہاں نفی کی گئی ہے یہ ادراک کیا ہے اور کس قسم کا ہے اس میں کئی قول ہیں مثلاً معرفت حقیقت پس حقیقت کا عالم بجز اللہ کے اور کوئی نہیں گو مومن دیدار کریں گے لیکن حقیقت اور چیز ہے چاند کو لوگ دیکھتے ہیں لیکن اس کی حقیقت اس کی ذات اس کی ساخت تک کس کی رسائی ہوتی ہے ؟ پس اللہ تعالٰی تو بےمثل ہے ابن علی فرماتے ہیں نہ دیکھنا دنیا کی آنکھوں کے ساتھ مخصوص ہے ، بعض کہتے ہیں ادراک اخص ہے رؤیت سے کیونکہ ادراک کہتے ہیں احاطہ کر لینے کو اور عدم احاطہ سے عدم رؤیت لازم نہیں آتی جیسے علم کا احاطہ نہ ہونے سے مطلق علم کا نہ ہونا ثابت نہیں ہوتا ۔ احاطہ علم کا نہ ہونا اس آیت سے ثابت ہے کہ آیت(ولا یحیطون بہ علما) صحیح مسلم میں ہے حدیث(لا احصی ثناء علیک کما اثنیت علی نفسک) یعنی اے اللہ میں تیری ثنا کا احاطہ نہیں کر سکتا لیکن ظاہر ہے کہ اس سے مراد مطلق ثنا کا نہ کرنا نہیں ، ابن عباس کا قول ہے کہ کسی کی نگاہ مالک الملک کو گھیر نہیں سکتی ۔ حضرت عکرمہ سے کہا گیا کہ آیت(لا تدرکہ الابصار) تو آپ نے فرمایا کیا تو آسمان کو نہیں دیکھ رہا؟ اس نے کہا ہاں فرمایا پھر سب دیکھ چکا ہے ؟ قتادہ فرماتے ہیں اللہ اس سے بہت بڑا ہے کہ اسے آنکھیں ادراک کر لیں ۔ چنانچہ ابن جرید میں آیت(وجوہ یومئذ ناضرۃ) کی تفسیر میں ہے کہ اللہ کی طرف دیکھیں گے ان کی نگاہیں اس کی عظمت کے باعث احاطہ نہ کر سکیں گی اور اس کی نگاہ ان سب کو گھیرے ہوئے ہو گی ۔ اس آیت کی تفسیر میں ایک مرفوع حدیث میں ہے اگر انسان جن شیطان فرشتے سب کے سب ایک صف باندھ لیں اور شروع سے لے کر آخر تک کے سب موجودہ ہوں تاہم نا ممکن ہے کہ کبھی بھی وہ اللہ کا احاطہ کر سکیں ۔ یہ حدیث غریب ہے اس کی اس کے سوا کوئی سند نہیں نہ صحاح ستہ والوں میں سے کسی نے اس حدیث کو روایت کیا ہے ۔ واللہ اعلم حضرت عکرمہ فرماتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس سے سنا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تبارک و تعالٰی کو دیکھا تو میں نے کہا کیا اللہ تعالٰی نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ کو آنکھیں نہیں پا سکتیں اور وہ تمام نگاہوں کو گھیر لیتا ہے ، تو آپ نے مجھے فرمایا یہ اللہ کا نور ہے اور وہ جو اس کا ذاتی نور ہے جب وہ اپنی تجلی کرے تو اس کا ادراک کوئی نہیں کر سکتا اور روایت میں ہے اس کے بالمقابل کوئی چیز نہیں ٹھہر سکتی ، اسی جواب کے مترادف معنی وہ حدیث ہے جو بخاری مسلم میں ہے کہ اللہ تعالٰی سوتا نہیں نہ اسے سونا لائق ہے وہ ترازو کو جھکاتا ہے اور اٹھاتا ہے اس کی طرف دن کے عمل رات سے پہلے اور رات کے عمل دن سے پہلے چڑھ جاتے ہیں اس کا حجاب نور ہے یا نار ہے اگر وہ ہٹ جائے تو اس کے چہرے کی تجلیاں ہر اس چیز کو جلا دیں جو اس کی نگاہوں تلے ہے ۔ اگلی کتابوں میں ہے کہ حضرت موسیٰ کلیم اللہ نے اللہ تعالٰی سے دیدار دیکھنے کی خواہش کی تو جواب ملا کہ اے موسیٰ جو زندہ مجھے دیکھے گا وہ مر جائے گا اور جو خشک مجھے دیکھ لے گا وہ ریزہ ریزہ ہو جائے گا، خود قرآن میں ہے کہ جب تیرے رب نے پہاڑ پر تجلی ڈالی تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا اور موسیٰ بیہوش ہو کر گر پڑے افاقہ کے بعد کہنے لگے اللہ تو پاک ہے میں تیری طرف توبہ کرتا ہوں اور میں سب سے پہلا مومن ہوں ۔ یاد رہے کہ اس خاص ادراک کے انکار سے قیامت کے دن مومنوں کے اپنے رب کے دیکھنے سے انکار نہیں ہو سکتا ۔ اس کی کیفیت کا علم اسی کو ہے ۔ ہاں بیشک اس کی حقیقی عظمت جلالت قدرت بزرگی وغیرہ جیسی ہے وہ بھلا کہاں کسی کی سمجھ میں آ سکتی ہے ؟ حضرت عائشہ فرماتی ہیں آخرت میں دیدار ہو گا اور دنیا میں کوئی بھی اللہ کو نہیں دیکھ سکتا اور یہی آیت تلاوت فرمائی ۔ پس جس ادراک کی نفی کی ہے وہ معنی میں عظمت و جلال کی روایت کے ہے جیسا کہ وہ ہے ۔ یہ تو انسان کیا فرشتوں کے لئے بھی نا ممکن ہے ہاں وہ سب کو گھیرے ہوئے ہے جب وہ خالق ہے تو عالم کیوں نہ ہو گا جیسے فرمان ہے آیت(الا یعلم من خلق) الخ، کیا وہ نہیں جانے گا جو پیدا کرتا ہے جو لطف و کرم والا اور بڑی خبرداری والا ہے اور ہو سکتا ہے کہ نگاہ سے مراد نگاہ ولا ہو یعنی اسے کوئی نہیں دیکھ سکتا اور وہ سب کو دیکھتا ہے وہ ہر ایک کو نکالنے میں لطیف ہے اور ان کی جگہ سے خبیر ہے واللہ اعلم جیسے کہ حضرت لقمان نے اپنے بیٹے کو وعظ کہتے ہوئے فرمایا تھا کہ بیٹا اگر کوئی بھلائی یا برائی رائی کے دانہ کے برابر بھی ہو خواہ پتھر میں ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں اللہ اسے لائے گا اللہ تعالٰی بڑا باریک بین اور خبردار ہے ۔
HADEES MUBARAK
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2954 حدیث مرفوع مکررات 5متفق علیہ
ابوکریب محمد بن علاء بن کریب، ابواسامہ، ہشام، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو میرے برتن میں سوائے تھوڑے سے جو کے کھانے کے لیے اور کچھ نہیں تھا میں اسی برتن میں بہت دنوں تک کھاتی رہی میں نے اس برتن کو ناپا تو اس میں سے جو ختم ہو گئے۔
Volume 1, Book 3, Number 63:
Narrated Anas bin Malik:
While we were sitting with the Prophet in the mosque, a man came riding on a camel. He
made his camel kneel down in the mosque, tied its foreleg and then said: "Who amongst you
is Muhammad?" At that time the Prophet was sitting amongst us (his companions) leaning on
his arm. We replied, "This white man reclining on his arm." The an then addressed him, "O
Son of 'Abdul Muttalib."
The Prophet said, "I am here to answer your questions." The man said to the Prophet, "I want
to ask you something and will be hard in questioning. So do not get angry." The Prophet said,
"Ask whatever you want." The man said, "I ask you by your Lord, and the Lord of those who
were before you, has Allah sent you as an Apostle to all the mankind?" The Prophet replied,
"By Allah, yes." The man further said, "I ask you by Allah. Has Allah ordered you to offer
five prayers in a day and night (24 hours).? He replied, "By Allah, Yes." The man further
said, "I ask you by Allah! Has Allah ordered you to observe fasts during this month of the
year (i.e. Ramadan)?" He replied, "By Allah, Yes." The man further said, "I ask you by Allah.
Has Allah ordered you to take Zakat (obligatory charity) from our rich people and distribute
it amongst our poor people?" The Prophet replied, "By Allah, yes." Thereupon that man said,
"I have believed in all that with which you have been sent, and I have been sent by my people
as a messenger, and I am Dimam bin Tha'laba from the brothers of Bani Sa'd bin Bakr."
Muhammad Iqbal Kuwait
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں


Reply

iqbalkuwait
03-19-2010, 08:49 PM
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
Friday, 19 March 2010
Quran. 6 Aya.107,108
وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا أَشْرَكُوا ۗ وَمَا جَعَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا ۖ وَمَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِوَكِيلٍ
وَلَا تَسُبُّوا الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ فَيَسُبُّوا اللَّهَ عَدْوًا بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ كَذَٰلِكَ زَيَّنَّا لِكُلِّ أُمَّةٍ عَمَلَهُمْ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّهِمْ مَرْجِعُهُمْ فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
اور اگر اﷲ (ان کو جبراً روکنا) چاہتا تو یہ لوگ (کبھی) شرک نہ کرتے، اور ہم نے آپ کو (بھی) ان پر نگہبان نہیں بنایا اور نہ آپ ان پر پاسبان ہیں،
اور (اے مسلمانو!) تم ان (جھوٹے معبودوں) کو گالی مت دو جنہیں یہ (مشرک لوگ) اللہ کے سوا پوجتے ہیں پھر وہ لوگ (بھی جواباً) جہالت کے باعث ظلم کرتے ہوئے اللہ کی شان میں دشنام طرازی کرنے لگیں گے۔ اسی طرح ہم نے ہر فرقہ (و جماعت) کے لئے ان کا عمل (ان کی آنکھوں میں) مرغوب کر رکھا ہے (اور وہ اسی کو حق سمجھتے رہتے ہیں)، پھر سب کو اپنے رب ہی کی طرف لوٹنا ہے اور وہ انہیں ان اعمال کے نتائج سے آگاہ فرما دے گا جو وہ انجام دیتے تھے،
HadAllah willed, they would not have taken others besides Him in worship. And We have not made you a watcher over them nor are you set over them to dispose of their affairs.
Revile not those unto whom they pray beside Allah lest they wrongfully revile Allah through ignorance. Thus unto every nation have We made their deed seem fair. Then unto their Lord is their return, and He will tell them what they used to do.
TAFSEER
ف٤ یعنی حق تعالٰی کی تکوینی حکمت اس کو متقضی نہیں ہوئی کہ وہ ساری دنیا کو زبردستی مومن بنا دے بیشک وہ چاہتا تو روئے زمین پر ایک مشرک کو باقی نہ چھوڑتا۔ لیکن شروع سے اس نے انسانی فطرت کا نظام ہی ایسا رکھا ہے کہ آدمی کوشش کرے تو یقیناً ہدایت قبول کر سکے تاہم قبول کرنے میں بالکل مجبور و مضطر نہ ہو پہلے اس مسئلہ کی تقریر گزر چکی۔
ف ٥ آپ کا فرض تبلیغ احکام الٰہی کا اتباع ہے ان کے اعمال کے ذمہ دار اور جوابدہ آپ نہیں ہیں۔
سودا بازی نہیں ہو گی
اللہ تعالٰی اپنے نبی کو اور آپ کے ماننے والوں کو مشرکین کے معبودوں کو گالیاں دینے سے منع فرماتا ہے گو کہ اس میں کچھ مصلحت بھی ہو لیکن اس میں مفسدہ بھی ہے اور وہ بہت بڑا ہے یعنی ایسا نہ ہو کہ مشرک اپنی نادانی سے اللہ کو گالیاں دینے لگ جائیں ایک روایت میں ہے کہ مشرکین نے ایسا ارادہ ظاہر کیا تھا اس پر یہ آیت اتری، قتادہ کا قول ہے کہ ایسا ہوا تھا اس لئے یہ آیت اتری اور ممانعت کر دی گئی ۔ ابن ابی حاتم میں سدی سے مروی ہے کہ ابو طالب کی موت کی بیماری کے وقت قریشیوں نے آپس میں کہا کہ چلو چل کر ابو طالب سے کہیں کہ وہ اپنے بھتیجے (حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) کو روک دیں ورنہ یہ یقینی بات ہے کہ اب ہم اسے مار ڈالیں گے تو ممکن ہے کہ عرب کی طرف سے آواز اٹھے کہ چچا کی موجودگی میں تو قریشیوں کو چلی نہیں اس کی موت کے بعد مار ڈالا ۔ یہ مشورہ کر کے ابوجہل ابوسفیان نضیر بن حارث امیہ بن ابی خلف عقبہ بن ابو محیط عمرو بن عاص اور اسود بن بختری چلے ۔ مطلب نامی ایک شخص کو ابو طالب کے پاس بھیجا کہ وہ ان کے آنے کی خبر دیں اور اجازت لیں ۔ اس نے جا کر کہا کہ آپ کی قوم کے سردار آپ سے ملنا چاہتے ہیں ابو طالب نے کہا بلا لویہ لوگ گئے اور کہنے لگے آپ کو ہم اپنا بڑا اور سردار مانتے ہیں آپ کو معلوم ہے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے ہمیں ستار کھا ہے وہ ہمارے معبودوں کو برا کہتا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ آپ بلا کر منع کر دیجئے ہم بھی اس سے رک جائیں گے ، ابو طالب نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بلایا آپ تشریف لائے ابو طالب نے کہا آپ دیکھتے ہیں آپ کی قوم کے بڑے یہاں جمع ہیں یہ سب آپ کے کنبے قبیلے اور رشتے کے ہیں یہ چاہتے ہیں کہ آپ انہیں اور ان کے معبودوں کو چھوڑ دیں یہ بھی آپ کو اور آپ کے اللہ کو چھوڑ دیں گے ۔ آپ نے فرمایا خیر ایک بات میں کہتا ہوں یہ سب لوگ سوچ سمجھ کر اس کا جواب دیں ۔ میں ان سے صرف ایک کلمہ طلب کرتا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ اگر یہ میری ایک بات مان لیں تو تمام عرب ان کا ماتحت ہو جائے تمام عجم ان کی مملکت میں آ جائے بڑی بڑی سلطنتیں انہیں خراج ادا کریں ، یہ سن کر ابوجہل نے کہا قسم ہے ایک ہی نہیں ایسی دس باتیں بھی اگر آپ کی ہوں تو ہم ماننے کو موجود ہیں فرمائیے وہ کلمہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا بس لا الہ الا اللہ کہہ دو ۔ اس پر ان سب نے انکار کیا اور ناک بھوں چڑھائی ۔ یہ بات دیکھ کر ابو طالب نے کہا پیارے بھتیجے اور کوئی بات کہو دیکھو تمہاری قوم کے سرداروں کو تمہاری یہ بات پسند نہیں آئی آپ نے فرمایا چچا جان آپ مجھے کیا سمجھتے ہیں اللہ کی قسم مجھے اسی ایک کلمہ کی دھن ہے اگر یہ لوگ سورج کو لا کر میرے ہاتھ میں رکھ دیں جب بھی میں کوئی اور کلمہ نہیں کہوں گا یہ سن کر وہ لوگ اور بگڑے اور کہنے لگے بس ہم کہہ دیتے ہیں کہ یا تو آپ ہمارے معبودوں کو گالیاں دینے سے رک جائیں ورنہ پھر ہم بھی آپ کو اور آپ کے معبود کو گالیاں دیں گے اس پر رب العالمین نے یہ آیت اتاری ، اسی مصلحت کو مد نظر رکھ کر رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ ملعون ہے جو اپنے ماں باپ کو گالیاں دے ۔ صحابہ نے کہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کوئی شخص اپنے ماں باپ کو گالی کیسے دے گا؟ آپ نے فرمایا اس طرح کہ یہ دوسرے کے باپ کو گالی دے دوسرا کے باپ کو ، یہ کسی کی ماں کو گالی دے وہ اس کی ماں کو، پھر فرماتا ہے اسی طرح اگلی امتیں بھی اپنی گمراہی کو اپنے حق میں ہدایت سمجھتی رہیں ۔ یہ بھی رب کی حکمت ہے یاد رہے کہ سب کا لوٹنا اللہ ہی کی طرف ہے وہ انہیں ان کے سب برے بھلے اعمال کا بدلہ دے گا اور ضرور دے گا ۔
HADEES MUBARAK
افضل ترين عمل
سرکارِ دوعالم ،نورِ مجسم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محوِ گفتگو تھے کہ آپ پر وحی آئی کہ اس صحابی کی زندگی کی ایک ساعت (یعنی گھنٹہ بھر زندگی) باقی رہ گئی ہے ۔ یہ وقت عصر کا تھا ۔ رحمت ِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم نے جب یہ بات اس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتائی تو انہوں نے مضطرب ہوکر التجاء کی : ''یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم ! مجھے ایسے عمل کے بارے میں بتائےے جو اس وقت میرے لئے سب سے بہتر ہو۔'' تو آپ نے فرمایا :''علمِ دین سیکھنے میں مشغول ہوجاؤ ۔'' چنانچہ وہ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ علم سیکھنے میں مشغول ہوگئے اور مغرب سے پہلے ہی ان کا انتقال ہوگیا ۔ راوی فرماتے ہیں کہ اگر علم سے افضل کوئی شے ہوتی تو رسولِ مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم اسی کا حکم ارشاد فرماتے ۔(تفسیر کبیر ، ج١،ص٤١٠)
Volume 1, Book 3, Number 66:
Narrated Abu Waqid Al-Laithi:
While Allah's Apostle was sitting in the mosque with some people, three men came. Two of
them came in front of Allah's Apostle and the third one went away. The two persons kept on
standing before Allah's Apostle for a while and then one of them found a place in the circle
and sat there while the other sat behind the gathering, and the third one went away. When
Allah's Apostle finished his preaching, he said, "Shall I tell you about these three persons?
One of them be-took himself to Allah, so Allah took him into His grace and mercy and
accommodated him, the second felt shy from Allah, so Allah sheltered Him in His mercy
(and did not punish him), while the third turned his face from Allah and went away, so Allah
turned His face from him likewise. "
Muhammad Iqbal Kuwait
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں
Reply

iqbalkuwait
03-19-2010, 09:39 PM


Reply

iqbalkuwait
03-19-2010, 10:03 PM
Quran Majid complete best software multi translation (search option)
DOWNLOAD


Reply

iqbalkuwait
03-20-2010, 05:51 PM
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

Saturday, 20 March 2010
Quran.6 Aya.109,110
وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ لَىِٕنْ جَآءَتْهُمْ اٰیَةٌ لَّیُؤْمِنُنَّ بِهَا ؕ قُلْ اِنَّمَا الْاٰیٰتُ عِنْدَ اللّٰهِ وَ مَا یُشْعِرُكُمْ ۙ اَنَّهَاۤ اِذَا جَآءَتْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
وَ نُقَلِّبُ اَفْـِٕدَتَهُمْ وَ اَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِهٖۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ نَذَرُهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ۠۝۱۱۰
وہ بڑے تاکیدی حلف کے ساتھ اللہ کی قَسم کھاتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی (کھلی) نشانی آجائے تو وہ اس پر ضرور ایمان لے آئیں گے۔ (ان سے) کہہ دو کہ نشانیاں توصرف اﷲ ہی کے پاس ہیں، اور (اے مسلمانو!) تمہیں کیا خبر کہ جب وہ نشانی آجائے گی (تو) وہ (پھر بھی) ایمان نہیں لائیں گے،
اور ہم ان کے دلوں کو اور ان کی آنکھوں کو (ان کی اپنی بدنیتی کے باعث قبولِ حق) سے (اسی طرح) پھیر دیں گے جس طرح وہ اس (نبی) پر پہلی بار ایمان نہیں لائے (سو وہ نشانی دیکھ کر بھی ایمان نہیں لائیں گے) اور ہم انہیں ان کی سرکشی میں (ہی) چھوڑ دیں گے کہ وہ بھٹکتے پھریں
And they swear by God with thee their solemn oaths that if there came unto them a sign they would surely believe therein. Say thou: signs are but with Allah; and what will make ye perceive that even if it came they will not believe?
They swear their most solemn oaths by Allah that if there comes to them some (manifest) Sign, they shall certainly believe in that. Say (to them): ‘Signs are but with Allah alone. And, (O Muslims,) how would you know that when the Sign comes (still) they will not believe?’
TAFSEER
معجزوں کے طالب لوگ
صرف مسلمانوں کو دھوکا دینے کیلئے اور اس لئے بھی کہ خود مسلمان شک شبہ میں پڑ جائیں کافر لوگ قسمیں کھا کھا کر بڑے زور سے کہتے تھے کہ ہمارے طلب کردہ معجزے ہمیں دکھا دیئے جائیں تو واللہ ہم بھی مسلمان ہو جائیں ۔ اس کے جواب میں اللہ تعالٰی اپنے نبی کو ہدایت فرماتا ہے کہ آپ کہہ دیں کہ معجزے میرے قبضے میں نہیں یہ اللہ کے ہاتھ میں ہیں وہ چاہے دکھائے چاہے نہ دکھائے ابن جریر میں ہے کہ مشرکین نے حضور سے کہا کہ آپ فرماتے ہیں حضرت موسیٰ ایک پتھر پر لکڑی مارتے تھے تو اس سے بارہ چشمے نکلے تھے اور حضرت عیسیٰ مردوں میں جان ڈال دیتے تھے اور حضرت ثمود نے اونٹنی کا معجزہ دکھایا تھا تو آپ بھی جو معجزہ ہم کہیں دکھا دیں واللہ ہم سب آپ کی نبوت کو مان لیں گے، آپ نے فرمایا کیا معجزہ دیکھنا چاہتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ آپ صفا پہاڑ کو ہمارے لئے سونے کا بنا دیں پھر تو قسم اللہ کی ہم سب آپ کو سچا جاننے لگیں گے ۔ آپ کو ان کے اس کلام سے کچھ امید بندھ گئی اور آپ نے کھڑے ہو کر اللہ تعالٰی سے دعا مانگنی شروع کی وہیں حضرت جبرائیل آئے اور فرمانے لگے سنئے اگر آپ چاہیں تو اللہ بھی اس صفا پہار کو سونے کا کر دے گا لیکن اگر یہ ایمان نہ لائے تو اللہ کا عذاب ان سب کو فنا کر دے گا ورنہ اللہ تعالٰی اپنے عذابوں کو روکے ہوئے ہے ممکن ہے ان میں نیک سمجھ والے بھی ہوں اور وہ ہدایت پر آ جائیں ، آپ نے فرمایا نہیں اللہ تعالٰی میں صفا کا سونا نہیں جاہتا بلکہ میں چاہتا ہوں کہ تو ان پر مہربانی فرما کر انہیں عذاب نہ کر اور ان میں سے جسے چاہے ہدایت نصیب فرما ۔ اسی پر یہ آیتیں(ولکن اکثر ھم یجھلون) تک نازل ہوئیں یہ حدیث گو مرسل ہے لیکن اس کے شاہد بہت ہیں چنانچہ قرآن کریم میں اور جگہ ہے آیت(وما منعنا ان نرسل بالایات الا ان کذب بھا الاولون) یعنی معجزوں کے اتارنے سے صرف یہ چیز مانع ہے کہ ان سے اگلوں نے بھی انہیں جھٹلا یا۔ انھا کی دوسری قرأت انھا بھی ہے اور لا یومنون کی دوسری قرأت لا تومنون ہے اس صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ اے مشرکین کیا خبر ممکن ہے خود تمہارے طلب کردہ معجزوں کے آ جانے کے بعد بھی تمہیں ایمان لانا نصیب نہ ہو اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس آیت میں خطاب مومنوں سے ہے یعنی اے مسلمانو تم نہیں جانتے یہ لوگ ان نشانیوں کے ظاہر ہو چکنے پر بھی بےایمان ہی رہیں گے ۔ اس صورت میں انھا الف کے زیر کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے اور الف کے زبر کے ساتھ بھی یشعر کم کا معمول ہو کر اور لا یومنون کا لام اس صورت میں صلہ ہو گا جیسے آیت(الا تسجد اذ امرتک) میں ۔ اور آیت(وحرام علی قریتہ اھلکنھا انھم لا یرجعون) میں تو مطلب یہ ہوتا کہ اے مومنو تمہارے پاس اس کا کیا ثبوت ہے کہ یہ اپنی من مانی اور منہ مانگی نشانی دیکھ کر ایمان لائیں گے بھی؟ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ انھا معنی میں لعلھا کے ہے بلکہ حضرت ابی بن کعب کی قرأت میں انھا کے بدلے لعلھا ہی ہے ، عرب کے محاورے میں اور شعروں میں بھی یہی پایا گیا ہے ، امام ابن جرید رحمتہ اللہ علیہ اسی کو پسند فرماتے ہیں اور اس کے بہت سے شواہد بھی انہوں نے پیش کئے ہیں ، واللہ اعلم پھر فرماتا ہے کہ ان کے انکار اور کفر کی وجہ سے ان کے دل اور ان کی نگاہیں ہم نے پھیر دی ہیں ، اب یہ کسی بات پر ایمان لانے والے ہی نہیں ۔ ایمان اور ان کے درمیان دیوار حائل ہو چکی ہے ، روئے زمین کے نشانات دیکھ لیں گے تو بھی بےایمان ہی رہیں گے اگر ایمان قسمت میں ہوتا تو حق کی آواز پر پہلے ہی لبیک پکار اٹھتے ۔ اللہ تعالٰی ان کی بات سے پہلے یہ جانتا تھا کہ یہ کیا کہیں گے؟ اور ان کے عمل سے پہلے جانتا تھا کہ یہ کیا کریں گے ؟ اسی لئے اس نے بتلا دیا کہ ایسا ہو گا فرماتا ہے آیت(والا ینبئک مثل خبیر) اللہ تعالٰی جو کامل خبر رکھنے والا ہے اور اس جیسی خبر اور کون دے سکتا ہے؟ اس نے فرمایا کہ یہ لوگ قیامت کے روز حسرت و افسوس کے ساتھ آرزو کریں گے کہ اگر اب لوٹ کر دنیا کی طرف جائیں تو نیک اور بھلے بن کر رہیں ۔ لیکن اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتا ہے اگر بالفرض یہ لوٹا بھی دیئے جائیں تو بھی یہ ایسے کے ایسے ہی رہیں گے اور جن کاموں سے روکے گئے ہیں انہی کو کریں گے، ہرگز نہ چھوڑیں گے ، یہاں بھی فرمایا کہ معجزوں کا دیکھنا بھی ان کے لئے مفید نہ ہو گا ان کی نگاہیں حق کو دیکھنے والی ہی نہیں رہیں ان کے دل میں حق کیلئے کوئی جگہ خالی ہی نہیں ۔ پہلی بار ہی انہیں ایمان نصیب نہیں ہوا اسی طرح نشانوں کے ظاہر ہونے کے بعد بھی ایمان سے محروم رہیں گے ۔ بلکہ اپنی سرکشی اور گمراہی میں ہی بہکتے اور بھٹکتے حیران و سرگرداں رہیں گے ۔ (اللہ تعالٰی ہمارے دلوں کو اپنے دین پر ثابت رکھے ۔ آمین )۔
ف١٠ یعنی جب کفر و سرکشی میں تمادی ہوگی تو نتیجہ یہ ہوگا کہ ہم ان کے دل اور آنکھیں الٹ دیں گے۔ پھر حق کے سمجھنے اور دیکھنے کی توفیق نہ ملے گی۔ موضح القرآن میں ہے کہ "اللہ جن کو ہدایت دیتا ہے اوّل ہی حق سن کر انصاف سے قبول کر تے ہیں اور جس نے پہلے ہی ضد کی اگر نشانیاں بھی دیکھ لے تو کچھ حیلہ بنا لے۔
HADEES MUBARAK
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2993 حدیث مرفوع مکررات 8متفق علیہ
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن سعید، ، علی بن حجر سعدی، اسماعیل ابن جعفر، علاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جمائی کا آنا شیطان کی طرف سے ہے تو جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی آئے تو جس قدر ہو سکے اسے روکے۔

Volume 1, Book 3, Number 67:
Narrated 'Abdur Rahman bin Abi Bakra's father:
Once the Prophet was riding his camel and a man was holding its rein. The Prophet asked,
"What is the day today?" We kept quiet, thinking that he might give that day another name.
He said, "Isn't it the day of Nahr (slaughtering of the animals of sacrifice)" We replied, "Yes."
He further asked, "Which month is this?" We again kept quiet, thinking that he might give it
another name. Then he said, "Isn't it the month of Dhul-Hijja?" We replied, "Yes." He said,
"Verily! Your blood, property and honor are sacred to one another (i.e. Muslims) like the
sanctity of this day of yours, in this month of yours and in this city of yours. It is incumbent
upon those who are present to inform those who are absent because those who are absent
might comprehend (what I have said) better than the present audience."
Muhammad Iqbal Kuwait
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں

Reply

iqbalkuwait
03-25-2010, 04:30 PM




Reply

iqbalkuwait
03-26-2010, 07:16 PM
مشکوۃ شریف:جلد پنجم:حدیث نمبر 177 مکررات 0
١٤ " اور حضرت ابو سعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ جنتیوں کو ( مخاطب کرنے کے لئے ) آواز دے گا کہ " اے جنتیو! " تمام جنتی ( یہ آواز سن کر ) جواب دیں گے کہ ہمارے پروردگار! ہم حاضر ہیں ، تیری خدمت میں موجود ہیں ، تمام تر بھلائی تیرے ہی قبضہ قدرت اور ارادے میں ہے ( کہ جس کو چاہے عطا کرے ) ۔ اللہ تعالیٰ فرماے گا ( میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ) کیا تم ( جنت کا انعام پاکر ( مجھ سے راضی وخوش ہو ؟ " وہ عرض کریں گے کہ پروردگار ! بھلا ہم آپ سے راضی وخوش کیوں نہیں ہوں گے ، آپ نے تو ہمیں وہ بڑی سے بڑی نعمت اور سرفرازی عطا فرمائی ہے جو اپنی مخلوق سے کسی کو بھی عطا نہیں کی اللہ تعالیٰ فرمائے گا : کیا میں اس سے بھی بڑی اور اس سے بھی بہتر نعمت تمہیں عطا نہ کروں ؟ وہ کہیں گے کہ پروردگار ! اس سے بھی بڑی اور اس سے بھی بہتر نعمت اور کیا ہوگی ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : " میں تمہیں اپنی رضا وخوشنودی عطا کروں گا اور پھر تم سے کبھی نا خوش نہ ہوں گا ۔ " ( بخاری ومسلم )
تشریح : مولی کریم کا اپنے بندے سے راضی وخوش ہو جانا تمام نعمتوں اور سعادتوں کے حاصل ہوجانے کی ضمانت ہے لہٰذا جب پروردگار اہل جنت کے تئیں اپنی رضاوخوشنودی کا اظہار فرما دے گا تو گویا انہیں تمام ہی نعمتیں اور سرفرازیاں حاصل ہو جائیں گی اور عظیم ترین نعمت دیدار الہٰی ، بھی اسی کا ثمرہ ونتیجہ ہے ۔
پہلے حق تعالیٰ جنتیوں سے پوچھیں گے کہ آیا تم مجھ سے خوش وراضی ہو ؟ اور جب ان کی طرف سے اثبات میں جواب مل جائے گاتب حق تعالیٰ ان کے تئیں اپنی رضا وخوشنودی کا اظہار فرمائیں گے ۔ تاکہ واضح ہو جائے بندے سے اللہ تعالیٰ کے راضی وخوش ہونے کی دلیل وعلامت یہہے کہ وہ بندہ اللہ تعالیٰ کو راضی وخوش پاتا ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ اس کا پروردگار بھی اس سے راضی وخوش ہے منقول ہے کہ صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین آپس میں یہ بحث وتمحیص اور غور وفکر کیا کرتے تھے کہ اس بات کو جاننے کا ذریعہ کیا ہو سکتا ہے کہ ہمارا پروردگار ہم سے راضی وخوش ہے ؟ آخر کار انہوں نے اس پر اطلاق کیا کہ خود ہم اپنے رب سے راضی وخوش ہیں تو ہمیں یقین رکھنا چاہئے کہ ہمارا رب بھی ہم سے راضی وخوش ہے ۔
" اور پھر تم سے کبھی ناخوش نہ ہوگا ۔ " ظاہر ہے یہ اہل جنت کے حق میں سب سے بڑی سرفرازی کی بشارت ہوگی کہ ان کا پروردگار ہمیشہ ہمیشہ ان سے راضی وخوش رہے گا ۔ اس سعادت ونعمت سے بڑی سعادت ونعمت اور کیا ہو سکتی ہے ، حقیقت تو یہ ہے کہ حق تعالیٰ کی تھوڑی سی بھی رضا وخوشنودی پوری جنت اور جنت کی تمام نعمتوں اور سعادتوں سے بڑھ کر ہے چہ جائیکہ وہ رضا وخوشنودی مستقل طور پر اور ہمیشہ کے لئے حاصل ہو جائے ، خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ورضوان م اللہ اکبر لہٰذا ہر صاحب ایمان کو یہی التجا کرنی چاہئے کہ اللہم ارض عنا وارضنا عنک ( اے اللہ ! ہم سے راضی ہو جائیے اور ہمیں اپنے سے راضی کیجئے





Reply

iqbalkuwait
04-04-2010, 04:19 PM
Quran Majid complete best software multi translation (search option)
sample

Reply

iqbalkuwait
04-04-2010, 04:21 PM
فرض نماز کے بعد کے ذکر جس سے سب گناہ معاف ہو جاتے ہيں


Reply

iqbalkuwait
04-20-2010, 08:00 PM

Reply

iqbalkuwait
04-20-2010, 08:02 PM

Reply

iqbalkuwait
04-20-2010, 08:04 PM


Reply

iqbalkuwait
05-15-2010, 08:07 PM
اور اس نے آپ کو اپنی محبت میں خود رفتہ و گم پایا تو اس نے مقصود تک پہنچا دیا۔ یا- اور اس نے آپ کو بھٹکی ہوئی قوم کے درمیان (رہنمائی فرمانے والا) پایا تو اس نے (انہیں آپ کے ذریعے) ہدایت دے دی۔٭،٭
Quran 93/7
Please click to download Software-------------DOWNLOAD


If u wont in XL format please click to this------- DOWNLOAD
Thanks
اورصبع شام آپنے رب کےنام کا ذکر کيا کريں = قرآن 76/25
Reply

iqbalkuwait
05-27-2010, 07:27 PM
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 910 حدیث مرفوع مکررات 13 متفق علیہ 9
ابوالولید، شعبہ، ولیدبن عیزار، ابوعمروشیبانی نے عبداللہ کے گھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس گھر کے مالک نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کونساعمل اللہ کے نزدیک زیادہ محبوب ہے، آپ نے فرمایا نماز اپنے وقت پر پڑھنی، پوچھا پھرکونسا؟ آپ نے فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا، انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے ان سب کو بیان کیا اگر میں آپ سے اور زیادہ دریافت کرتا تو اور بھی بیان کرتے۔

اورصبع شام آپنے رب کےنام کا ذکر کيا کريں = قرآن 76/25
Reply

iqbalkuwait
06-10-2010, 08:06 PM
Quran Sura 6 Aya 29,30
اور وہ (یہی) کہتے رہیں گے (جیسے انہوں نے پہلے کہا تھا) کہ ہماری اس دنیوی زندگی کے سوا (اور) کوئی (زندگی) نہیں اور ہم (مرنے کے بعد) نہیں اٹھائے جائیں گے،
اور اگر آپ (انہیں اس وقت) دیکھیں جب وہ اپنے رب کے حضور کھڑے کئے جائیں گے، (اور انہیں) اﷲ فرمائے گا: کیا یہ (زندگی) حق نہیں ہے؟ (تو) کہیں گے: کیوں نہیں! ہمارے رب کی قسم (یہ حق ہے، پھر) اﷲ فرمائے گا: پس (اب) تم عذاب کا مزہ چکھو اس وجہ سے کہ تم کفر کیا کرتے تھے،

اورصبع شام آپنے رب کےنام کا ذکر کيا کريں = قرآن 76/25
Reply

tabbasi
06-14-2010, 12:18 AM
Try the famous Alim software, now online at alim 'dot' org with the more functionalities added including collaboration and commenting tools right from the Surah/Ayah and Hadith that you’re reading.
Reply

iqbalkuwait
07-14-2010, 04:22 PM
اللہ تعالی کا سب سے بڑااحسان وہ اپنے ذکر کی توفيق عط کرديتا ہے
Attachment 4126
Reply

iqbalkuwait
07-17-2010, 05:18 PM
مشکوۃ شریف:جلد پنجم:حدیث نمبر 172

٨ " اور حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جو لوگ جنت میں سب سے پہلے داخل ہوں گے ( یعنی انبیاء علیہم السلام ) وہ چودہویں رات کے چاند کی طرح روشن ومنور ہونگے اور ان کے بعد جو لوگ داخل ہوں گے (یعنی علماء ، اولیاء ، شہدا ، اور صلحاء ) وہ اس ستارے کی مانند روشن وچمکدار ہوں گے جو آسمان پر بہت تیز چمکتا ہے ( اور چاند وسورج سے کم لیکن اور ستاروں سے زیادہ روشن ہوتا ہے ) تمام جنتیوں کے دل ایک شخص کے دل کی مانند ہوں گے ( یعنی ان کے درمیان اس طرح باہمی ربط واتفاق ہوگا کہ وہ سب ایک دل اور ایک جان ہوں گے ) نہ تو ان میں کوئی باہمی اختلاف ہوگا اور نہ وہ ایک دوسرے سے کوئی بغض وعداوت رکھیں گے ۔ ان میں سے ہر ایک شخص کے لئے حورعین میں سے دو دو بیویاں ہوں گی ( جو اتنی زیادہ حسین وجمیل اور صاف شفاف ہوں گی گہ ) ان کی پنڈلیوں کی ہڈی کا گودا ہڈی اور گوشت کے باہر سے نظر آئے گا ۔ تمام جنتی صبح وشام ( یعنی ہر وقت ) اللہ تعالیٰ کو یاد کیا کریں گے وہ نہ تو بیمار ہوں گے ، نہ پیشاب کریں گے ، نہ پاخانہ پھریں گے ، نہ تھوگیں گے اور نہ ( ینٹھ سنکیں گے ، ان کے برتن سونے چاندی کے ہوں گے ، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی ، ان کی انگیٹھیوں کا ایندھن " اگر " ہوگا ۔ ان کا پسینہ مشک کی طرح خوشبودار ہوگا اور سارے جنتی ایک شخص کی سی عادت وسیرت کے ہوں گے ( یعنی سب کے سب یکساں طور پر خوش خلق وملنسار اور ایک دوسرے سے گہرا ربط وتعلق رکھنے والے ہوں گے ) نیز وہ سب شکل وصورت میں باپ آدم کی طرح ہوں گے اور ساٹھ گز اونچا قد رکھتے ہوں گے ۔ " (بخاری ومسلم
Reply

iqbalkuwait
07-24-2010, 05:41 PM
Please Click to------DOWNLOAD
Attachment 4130
Attachment 4131
Reply

ayesha.ansari
07-29-2010, 09:51 AM
ALLAH is very kind and he always listen to his people. He forgive us all whenever we ask for.
Reply

iqbalkuwait
08-01-2010, 06:08 PM
ذکواۃ کے متعلق اللہ تعالی کا حکم ( قرآن مجيد کی روشنی ميں 34 مرتبہ)
Reply

iqbalkuwait
10-10-2010, 08:30 PM
Talawet MP3 Audio Sheikh Mahir (Amam Kaba) Only click to Sura as you Wish ---- LISTEN
Reply

iqbalkuwait
10-17-2010, 08:17 PM
آدمی کے برا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے





Reply

iqbalkuwait
10-18-2010, 08:05 PM
Thanks for download click to ------LINK
Attachment 4162
Reply

iqbalkuwait
10-23-2010, 07:06 PM
اللہ بندے کی توبہ سے کس قدر خوش ہوتا ہے


Reply

iqbalkuwait
10-25-2010, 03:24 PM
سوموار اور جمعرات کو اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کی بخشش فرما دیتے ہیں

Reply

iqbalkuwait
10-26-2010, 07:51 PM
اللہ کی راہ میں ایک دن روزہ رکھے اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے دوزخ کو اس سے ستر سال


Reply

iqbalkuwait
10-30-2010, 06:50 PM
اللہ پیار کرتا ہے جو پرہیزگار اور غنی ہے اور ایک کونے میں چھپ کر بیٹھا ہے۔

Reply

iqbalkuwait
10-30-2010, 06:52 PM
Hadees Bokhari
Volume 3, Book 31, Number 154:
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "If somebody eats or drinks forgetfully then he should complete his fast,
for what he has eaten or drunk, has been given to him by Allah." Narrated 'Amir bin Rabi'a,
"I saw the Prophet cleaning his teeth with Siwak while he was fasting so many times as I
can't count." And narrated Abu Huraira, "The Prophet said, 'But for my fear that it would be
hard for my followers, I would have ordered them to clean their teeth with Siwak on every
performance of ablution." The same is narrated by Jabir and Zaid bin Khalid from the
Prophet who did not differentiate between a fasting and a nonfasting person in this respect
(using Siwak).
Aisha said, "The Prophet said, "It (i.e. Siwak) is a purification for the mouth and it is a way
of seeking Allah's pleasures." Ata' and Qatada said, "There is no harm in swallowing the
resultant saliva."
Reply

iqbalkuwait
10-30-2010, 07:12 PM

Reply

iqbalkuwait
11-14-2010, 08:57 PM
Haj wao khutba
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 456 حدیث مرفوع مکررات 27 متفق علیہ 34
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، حاتم، ابوبکر، حاتم بن اسماعیل مدنی، حضرت جعفر بن محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے باپ سے روایت نقل کی ہے فرماتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گئے تو انہوں نے ہم لوگوں کے بارے میں پوچھا یہاں تک کہ میری طرف متوجہ ہوئے میرے بارے میں پوچھا تو میں نے عرض کیا کہ میں محمد بن علی بن حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہوں تو حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور انہوں نے میری قمیض کا سب سے اوپر والا بٹن کھولا پھر نیچے والا بٹن کھولا پھر حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی ہتھیلی میرے سینے کے درمیان میں رکھی اور میں ان دنوں ایک نوجوان لڑکا تھا تو حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے میرے بھتیجے خوش آمدید جو چاہے تو مجھ سے پوچھ تو میں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا اور حضرت جابر نابینا ہو چکے تھے اور نماز کا وقت بھی آگیا تو حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک چادر اوڑھے ہوئے کھڑے ہوگئے جب بھی اپنی اس چادر کے دونوں کناروں کو اپنے کندھوں پر رکھتے تو چادر چھوٹی ہونے کی وجہ سے دو کنارے نیچے گر جاتے اور ان کے بائیں طرف ایک کھونٹی کے ساتھ ایک چادر لٹکی ہوئی تھی حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں نماز پڑھائی پھر میں نے عرض کیا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حج کے بارے میں خبر دیں پھر انہوں نے اپنے ہاتھ سے نو کا اشارہ کیا اور فرماتے لگے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نو سال تک مدینہ میں رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج نہیں فرمایا پھر دسویں سال لوگوں میں اعلان کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حج کرنے والے ہیں چنانچہ مدینہ منورہ سے بہت لوگ آگئے اور وہ سارے کے سارے اس بات کے متلاشی تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کے لئے جائیں تاکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعمال حج کی طرح اعمال کریں۔ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے جب ہم ذوالحلیفہ آئے تو حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں محمد بن ابی بکر کی پیدائش ہوئی حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میں اب کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم غسل کرو اور ایک کپڑے کا لنگوٹ باندھ کر اپنا احرام باندھ لو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں نماز پڑھی پھر قصویٰ اونٹنی پر سوار ہوئے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنی بیداء کے مقام پر سیدھی کھڑی ہوگئی تو میں نے انتہائی نظر تک اپنے سامنے دیکھا تو مجھے سواری پر اور پیدل چلتے ہوئے لوگ نظر آئے اور میرے دائیں بائیں اور پیدل چلتے ہوئے لوگوں کا ہجوم تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ساتھ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قرآن نازل ہوتا تھا جس کی مراد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی زیادہ جانتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو عمل کرتے تھے تو ہم بھی وہی عمل کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے توحید کے ساتھ تلبیہ کے کلمات پر اضافہ پڑھا ( لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ) اور لوگوں نے بھی اسی طرح پڑھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان تلبیہ کے کلمات پر اضافہ نہیں فرمایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی تلبیہ کے کلمات پڑھتے رہے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے صرف حج کی نیت کی تھی اور ہم عمرہ کو نہیں پہچانتے تھے یہاں تک کہ جب ہم بیت اللہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجر اسود کا استلام فرمایا اور طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل کیا اور باقی چار چکروں میں عام چال چلے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام ابراہیم کی طرف آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّی) 2۔ البقرۃ:125) اور تم بناؤ مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقام ابراہیم کو اپنے اور بیت اللہ کے درمیان کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی اور ان دو رکعتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ( قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ اور قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ) پڑھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجر اسود کی طرف آئے اور اس کا استلام کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دروازہ سے صفا کی طرف نکلے تو جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صفا کے قریب ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہاں سے شروع کروں گا جہاں سے اللہ نے شروع کیا ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صفا سے آغاز فرمایا اور صفا پر چڑھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیت اللہ کو دیکھا اور قبلہ کی طرف رخ کیا اور اللہ کی توحید اور اس کی بڑائی بیان کی اور فرمایا اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے ملک ہے اور اسی کے لئے ساری تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے اللہ کے سوا کوئی مبعود نہیں وہ اکیلا ہے اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اپنے بندے کی مدد کی اور اس نے اکیلے سارے لشکروں کو شکست دی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا کی اور تین مرتبہ اسی طرح فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مروہ کی طرف اترے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدم مبارک بطن کی وادی میں پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوڑے یہاں تک کہ ہم بھی چڑھ گئے اور پھر آہستہ چلے یہاں تک کہ مروہ پر آگئی اور مروہ پر بھی اسی طرح کیا جس طرح کہ صفا پر کیا تھا یہاں تک کہ جب مروہ پر آخری چکر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ لوگوں میں اس طرف پہلے متوجہ ہو جاتا جس طرف کہ بعد میں متوجہ ہوا ہوں تو میں ہدی نہ بھیجتا اور میں اس احرام کو عمرہ کا احرام کر دیتا تو میں سے جس آدمی کے ساتھ ہدی نہ ہو تو وہ حلال ہو جائے اور اسے عمرہ کے احرام میں بدل لے تو سراقہ بن جعثم کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا یہ حکم اس سال کے لئے ہے یا ہمیشہ کے لئے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالیں اور فرمایا کہ عمرہ حج میں داخل ہوگیا ہے دو مرتبہ نہیں بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ یمن سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اونٹ لے کر آئے تو انہوں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بھی انہیں میں پایا جو کہ حلال ہو گئے، احرام کھول دیا ہے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رنگین کپڑے پہنے ہوئے ہیں اور سرمہ لگایا ہوا ہے تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان پر اعتراض فرمایا تو حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ مجھے میرے ابا نے اس کا حکم دیا راوی کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ عراق میں یہ کہہ رہے تھے کہ میں حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے احرام کھولنے کی شکایت لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف گیا اور فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جو کچھ مجھے بتایا اس کی خبر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دی اور اپنے اعتراض کرنے کا بھی ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت فاطمہ نے سچ کہا سچ کہا جس وقت تم نے حج کا ارادہ کیا تھا تو کیا کہا تھا ؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے کہا اے اللہ میں اس چیز کا احرام باندھتا ہوں کہ جس کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام باندھا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس تو ہدی ہے تو تم حلال نہ ہونا راوی کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ یمن سے جو اونٹ لے کر آئے تھے اور جو اونٹ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے سارے جمع کر کے سو اونٹ ہو گئے تھے راوی کہتے ہیں کہ پھر سب لوگ حلال ہو گئے اور انہوں نے بال کٹوالئے سوائے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اور ان لوگوں کے جن کے ساتھ ہدی تھی تو جب ترویہ کا دن ہوا آٹھ ذی الحجہ تو انہوں نے منیٰ کی طرف جا کر حج کا احرام باندھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی سوار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منی میں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء اور فجر کی نمازیں پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کچھ دیر ٹھہرے یہاں تک کہ سورج طلوع ہوگیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بالوں سے بنے ہوئے ایک خیمہ کو نمرہ کے مقام پر لگانے کا حکم فرمایا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلے اور قریش کو اس بات کا یقین تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشعر حرام کے پاس ٹھہریں گے جس طرح کہ قریش جاہلیت کے زمانہ میں کرتے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیار ہوئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عرفات کے میدان میں آگئے وہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نمرہ کے مقام پر اپنا لگا ہوا خیمہ پایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس خیمے میں ٹھہرے یہاں تک کہ سورج ڈھل گیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اونٹنی قصوی کو تیار کرنے کا حکم فرمایا اور وادی بطن میں آکر لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا اور فرمایا کہ تمہارا خون اور تمہارا مال ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہے جس طرح یہ آج کا دن یہ مہینہ اور یہ شہر حرام ہیں آگاہ رہو کہ جاہلیت کے زمانہ کے کاموں میں سے ہر چیز میرے قدموں کے نیچے پامال ہے اور جاہلیت کے زمانہ کے خون معاف کرتا ہوں اور وہ خون ابن ربیعہ بن حارث کا خون ہے جب کہ نبو سعد دودھ پیتا بچہ تھا جسے ہذیل نے بنو سعد سے جنگ کے دوران قتل کردیا تھا اور جاہلیت کے زمانہ کا سود بھی پامال کردیا گیا ہے اور میں اپنے سود میں سب سے پہلے اپنے چچا عباس بن عبدالمطلب کا سود معاف کرتا ہوں تم لوگ امانت کے ساتھ انہیں حاصل کیا ہے اور تم نے اللہ کے حکم سے ان کی شرم گاہوں کو حلال سمجھا ہے اور تمہارے لئے ان پر یہ حق ہے کہ وہ تمہارے بستروں پر ایسے کسی آدمی کو نہ آئے دیں کہ جن کو تم ناپسند کرتے ہو اگر وہ اس طرح کریں تو تم انہیں مار سکتے ہو مگر ایسی مار کہ ان کو چوٹ نہ لگے اور ان عورتوں کا تم پر بھی حق ہے کہ تم انہیں حسب استطاعت کھانا پینا اور لباس دو اور میں تم میں ایک چیز چھوڑ کر جا رہا ہوں کہ جس کے بعد تم کبھی گمراہ نہیں ہوگے اور تم لوگ اللہ کی کتاب قرآن مجید کو مضبوطی سے پکڑے رکھنا اور تم سے میرے بارے میں پوچھا جائے گا تو تم کیا کہو گے؟ انہوں نے کہا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اللہ کے احکام کی تبلیغ کر دی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا فرض ادا کر دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیر خواہی کی یہ سن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شہادت والی انگلی کو آسمان کی طرف بلند کرتے ہوئے اور لوگوں کی طرف منہ موڑتے ہوئے فرمایا اے اللہ! گواہ رہنا، اے اللہ! گواہ رہنا، گواہ رہنا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین مرتبہ یہ کلمات کہے پھر اذان اور اقامت ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی پھر اقامت ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھائی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان اور کوئی نفل وسنن وغیرہ نہیں پڑھی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہو کر موقف میں آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اونٹنی قصوی کا پیٹ پتھروں کی طرف کردیا جو کہ جبل رحمت کے دامن میں بچھے ہوئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حبل المشاہ کو سامنے لے کر قبلہ کی طرف رخ کر کے کھڑے ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دیر تک کھڑے رہے یہاں تک کہ سورج غروب ہونے لگا اور کچھ زردی جاتی رہی یہاں تک کہ ٹکیہ غروب ہو گئی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے پیچھے اونٹنی پر سوار کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چل پڑے اور اونٹنی قصویٰ کی مہار اتنی کھنچی ہوئی تھی کہ اس کا سر کجاوے کے اگلے حصے سے لگ رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ کے اشارے سے فرما رہے تھے اے لوگوں آہستہ آہستہ چلو اور جب کوئی پہاڑ کا ٹیلہ آجاتا تو مہار ڈھیلی چھوڑ دیتے تھے تاکہ اونٹنی آسانی سے اوپر چڑھ سکے یہاں تک کہ مزدلفہ آگیا تو یہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اذان اور دو اقامتوں کے ساتھ مغرب اور عشاء کی نمازیں پڑھائیں اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نفل وغیرہ نہیں پڑھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آرام کرنے کے لئے لیٹ گئے یہاں تک کہ فجر طلوع ہوگئی اور جس وقت کہ صبح ظاہر ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اذان اور اقامت کے ساتھ فجر کی نماز پڑھائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قصویٰ اونٹنی پر سوار ہو کر مشعر حرام آئے اور قبلے کی طرف رخ کر کے دعا، تکبیر اور تہلیل و توحید میں مصروف رہے دیر تک وہاں کھڑے رہے جب خوب اجالا ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے پیچھے سوار کیا اور طلوع آفتاب سے پہلے وہاں سے چل پڑے حضرت فضل بن عباس خوبصورت بالوں والے اور گورے رنگ والے ایک خوبصورت آدمی تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب انہیں ساتھ لے کر چلے تو کچھ عورتوں کی سواریاں بھی چلتی ہوئی انہیں ملیں تو فضل ان کی طرف دیکھنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک فضل کے چہر پر رکھ کر ادھر سے چہرہ پھیر دیا فضل دوسری طرف بھی عورتوں کی سواریاں دیکھنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ مبارک سے اس طرف سے بھی فضل کا چہرہ پھیر دیا یہاں تک کہ وادی محسر میں پہنچ گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹنی کو ذرا تیز چلایا اور اس درمیانی راستہ سے چلنا شروع کیا کہ جو جمرہ کبری کی طرف جانکلتا ہے یہاں تک کہ درخت کے پاس جو جمرہ ہے اس کے پاس پہنچ گئے اور اسے سات کنکریاں ماریں اور ہر کنکری پر اللہ اکبر فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر کنکری وادی کے اندر سے شہادت والی انگلی کے اشارہ سے ماری جیسے چٹکی سے پکڑ کر کوئی چیز پھینکی جاتی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قربان گاہ کی طرف آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھوں سے تریسٹھ اونٹ قربان کئے (ذبح کئے) پھر حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو برچھا عطا فرمایا اور انہوں نے باقی قربانیاں ذبح کیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی قربانیوں میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شریک کرلیا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قربانی کے ہر جانور میں سے ایک ایک بوٹی کٹوا کر ہانڈی میں پکوائی جائے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس گوشت میں سے کچھ کھایا اور شوربہ بھی پیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہو کر بیت اللہ کی طرف آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طواف افاضہ فرمایا اور مکہ میں ظہر کی نماز پڑھ کر بنو عبدالمطلب کے پاس آئے جو کہ زم زم پر کھڑے ہو کر لوگوں کو پانی پلا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عبدالمطلب کے خاندان والو! پانی زم زم سے کھینچتے رہو اگر مجھے یہ خوف نہ ہوتا کہ لوگ تمہارے اس پانی پلانے کی خدمت پر غالب آ جائیں گے تو میں بھی تمہارے ساتھ مل کر پانی کھینچتا تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک ڈول پانی کا دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں سے کچھ پیا۔
Reply

iqbalkuwait
01-05-2011, 06:55 PM

Reply

iqbalkuwait
01-10-2011, 07:14 PM



Reply

iqbalkuwait
01-13-2011, 07:38 PM


Reply

iqbalkuwait
01-20-2011, 03:29 PM




Reply

iqbalkuwait
01-23-2011, 07:26 PM

Reply

iqbalkuwait
01-23-2011, 07:51 PM




Reply

iqbalkuwait
02-05-2011, 03:33 PM


Reply

tigerkhan
02-06-2011, 04:24 AM
salal-allah O hala nabi yil ummeyal karim.
Reply

iqbalkuwait
02-14-2011, 03:45 PM


اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
Reply

iqbalkuwait
02-17-2011, 07:28 PM

جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 355 حدیث مرفوع مکررات 1
ہناد، قبیصة، سفیان، عبداللہ بن محمد بن عقیل، طفیل بن ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رات کا تہائی حصہ گزر جاتا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھ کھڑے ہوتے اور فرماتے اے لوگو اللہ کو یاد کرو اللہ کی یاد میں مشغول ہو جاؤ صور کا وقت آگیا ہے پھر اس کے بعد دوسری مرتبہ بھی پھونکا جائے گا پھر موت بھی اپنی سختیوں کے ساتھ آن پہنچی ہے ابی بن کعب کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ پر بکثرت درود بھیجتا ہوں لہذا اس کے لئے کتنا وقت مقرر کروں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جتنا چاہو میں نے عرض کیا اپنی عبادت کے وقت کا چوتھا حصہ مقرر کر لوں آپ نے فرمایا جتنا چاہو کرلو لیکن اگر اس سے زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا آدھا وقت آپ نے فرمایا جتنا چاہو لیکن اس سے بھی زیادہ بہتر ہے میں نے عرض کیا دو تہائی وقت آپ نے فرمایا جتنا چاہوں لیکن اگر اس سے بھی زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا تو پھر میں اپنے وظیفے کے پورے وقت میں آپ پر درود پڑھا کروں گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر اس سے تمہاری تمام فکریں دور ہو جائیں گی اور تمہارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے یہ حدیث حسن ہے

Sayyidina ibn Ka’b reported that when two-thirds of the night had passed Allah’s stood up and said, “O you people, remember Allah. Remember Allah! Here comes the rajifah and on its heels is the radifah. Here comes death with what is (painful) in it.” Ubayy said, “O Messenger of Allah, I make plenty of invocation of blessings on you. How much time shall I set aside for it?” He said, “As much as you like.” He asked, “One-fourth?” He said, “As much as you will. If you increase then that is better for you.” So, he asked, “One third?” He said, As much as you will and if you add to it, that is better (for you) .” Ubayy said, “I will set aside for invocating blessing on you all my time.” He said, “Then that will take care worries, and your sins will be forgiven.”
Reply

iqbalkuwait
03-01-2011, 06:46 PM
Hadees of the day
سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 716 حدیث مرفوع مکررات 1
عبدالرحمن بن سلام، حجاج بن معمر، فرج بن فضالہ، عبدالخبیر بن ثابت بن قیس، حضرت قیس بن شماس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک عورت حاضر ہوئی اس کا نام خلاد تھا اور اس کے چہرے پر نقاب پڑی ہوئی تھی۔ یہ عورت اپنے بیٹے کے بارے میں دریافت کر رہی تھی جو جنگ میں شہید ہو گیا تھا۔ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے کسی نے اس سے کہا کہ تو اپنے بیٹے کو ڈھونڈ رہی ہے اور اس حال میں سر اور چہرہ ڈھکا ہوا ہے (یعنی پوری طرح اپنے حواس میں ہے اور احکام شریعت کی پابندی برقرار ہے) وہ بولی اگر میرا بیٹا بھی جاتا رہا تب بھی اپنی حیاء نہیں جانے دوں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس عورت سے فرمایا تیرے بیٹوں کو دو شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا۔ اس نے پوچھا اے اللہ کے رسول وہ کیوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیونکہ اس کو اہل کتاب نے قتل کیا ہے۔
لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین
Reply

iqbalkuwait
03-03-2011, 08:02 PM

Reply

iqbalkuwait
03-07-2011, 07:18 PM
ِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Assalam o Alaikum W'Rahmatullah W'Barakatuhu !

[QUOTE]وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَىٰ بِآيَاتِنَا إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ فَقَالَ إِنِّي رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ
فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِآيَاتِنَا إِذَا هُمْ مِنْهَا يَضْحَكُونَ
وَمَا نُرِيهِمْ مِنْ آيَةٍ إِلَّا هِيَ أَكْبَرُ مِنْ أُخْتِهَا ۖ وَأَخَذْنَاهُمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ

اور یقیناً ہم نے موسٰی(علیہ السلام) کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا: بیشک میں سب جہانوں کے

پروردگار کا رسول ہوں،
پھر جب وہ ہماری نشانیاں لے کر اُن کے پاس آئے تو وہ اسی وقت ان (نشانیوں) پر ہنسنے لگے،
اور ہم انہیں کوئی نشانی نہیں دکھاتے تھے مگر (یہ کہ) وہ اپنے سے پہلی مشابہ نشانی سے کہیں بڑھ کر ہوتی تھی اور (بالآخر) ہم نے انہیں (کئی

بار) عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آجائیں،

We did send Moses aforetime, with Our Signs, to Pharaoh and his Chiefs: He said, "I am a messenger of the Lord
of the Worlds."
But when he came to them with Our Signs, behold they ridiculed them.
We showed them Sign after Sign, each greater than its fellow, and We seized them with Punishment, in order that
they might turn (to Us).Quran 43/46,47,48[/QUOTE

Allahumma Salli Ala Sayyidina Muhammad Wala 'ala Sayyidina Muhammad

Reply

sur
03-08-2011, 04:17 PM
ايك غلتى جو لوگ كرتے هيں كه معجزے كا لفظ استعمال كرتے هيں ،
حالانكه قرآن نشانى كا لفظ استعمال كرتا هے
لفظ معجزه سے غلط تأثر ملتا هے ٠ جيسے يه كوئ جادوئ چيز تهى٠
Reply

iqbalkuwait
03-10-2011, 07:30 PM
Assalam o Alaikum W'Rahmatullah W'Barakatuhu !
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1837 حدیث مرفوع مکررات 4
علی بن محمد، وکیع، ابن ابی ذئب، محمد بن قیس، عبدالرحمن بن یزید، حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کون ہے میری ایک بات قبول کرے ، میں اس کے لئے جنت کا ذمہ لیتا ہوں ؟ میں نے عرض کیا میں۔ آپ نے فرمایا لوگوں سے کچھ نہ مانگنا۔ کہتے ہیں کہ اگر حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سوار ہوتے اور چھڑی گر جاتی تو کسی سے یہ نہ کہتے کہ یہ مجھے پکڑا دو بلکہ خود اتر کر اٹھاتے ۔

It was narrated from ‘Abdur-Rahinán bin Yazid, that Thawban said: “The Messenger of Allah P.B.U.H 'Who will commit himself to one thing, I will guarantee him Paradise?' I said: 'I will.' He said: 'Do not ask people for anything.' S0 Thawban would drop his whip while he was on his mount, and he would not say to anyone: 'Get that for me' rathe,; he would dismount and grab It. (Sahih)
Reply

tigerkhan
03-12-2011, 04:31 AM
nice............................
Reply

iqbalkuwait
03-24-2011, 08:14 PM

Reply

iqbalkuwait
03-27-2011, 06:00 PM
Sahih Bokhari.1408
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1408 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ
اسماعیل مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ دوزخ شہوتوں سے ڈھانکی گئی ہے اور جنت مصیبتوں سے چھپی ہوئی ہے۔
Reply

iqbalkuwait
03-31-2011, 03:42 PM


Reply

iqbalkuwait
04-07-2011, 08:19 PM
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

Assalam o Alaikum W'Rahmatullah W'Barakatuhu !
Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah.

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1507 حدیث مرفوع مکررات 6
یزید بن خالد، ابن وہب، عبدالرحمن بن شریح ابوامامہ بن سہل بن حنیف حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے رایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص صدق دل کے ساتھ شہادت کی تمنا کرے تو اللہ اس کو شہیدوں کا مرتبہ عطا فرمائے گا اگرچہ وہ اپنے بستر پر ہی پڑ کر کیوں نہ مرے۔
Reply

iqbalkuwait
04-12-2011, 05:22 PM
Assalam o Alaikum W'Rahmatullah W'Barakatuhu !
Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah.


Reply

iqbalkuwait
04-14-2011, 08:02 PM
Assalam o Alaikum W'Rahmatullah W'Barakatuhu !
Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah.
چند فرشتے ہیں جو رستوں میں گھومتے ہیں، اور ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے ہیں

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1340 حدیث قدسی مکررات 3 متفق علیہ 2 بدون مکرر
قتیبہ بن سعید، جریر، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے چند فرشتے ہیں جو رستوں میں گھومتے ہیں، اور ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے ہیں، جب وہ کسی قوم کو ذکر الٰہی میں مشغول پاتے ہیں تو ایک دوسرے کو پکار کر کہتے ہیں، اپنی ضرورت کی طرف آؤ، آپ نے فرمایا کہ وہ فرشتے ان کو اپنے پروں سے ڈھک لیتے ہیں، اور آسمان دنیا تک پہنچ جاتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ ان کا رب پوچھتا ہے کہ میرے بندے کیا کر رہے ہیں حالانکہ وہ ان کو فرشتوں سے زیادہ جانتا ہے، فرشتے جواب دیتے ہیں وہ تیری تسبیح و تکبیر اور حمد اور بڑائی بیان کر رہے ہیں، آپ نے فرمایا کہ اللہ فرماتا ہے، کیا انہوں نے مجھے دیکھا ہے، فرشتے کہتے ہیں بخدا انہوں نے آپ کو نہیں دیکھا ہے، آپ نے فرمایا، اللہ فرماتا ہے، اگر وہ مجھے دیکھ لیتے تو کیا کرتے؟ فرشتے کہتے ہیں اگر آپ کو دیکھ لیتے تو آپ کی بہت زیادہ عبادت کرتے اور بہت زیادہ بڑائی یا پاکی بیان کرتے، آپ نے فرمایا اللہ فرماتا ہے، وہ مجھ سے کیا مانگتے تھے، فرشتے کہتے ہیں وہ آپ سے جنت مانگ رہے تھے، آپ نے فرمایا اللہ ان سے پوچھتا ہے کیا انہوں نے جنت دیکھی ہے فرشتے کہتے ہیں بخدا انہوں نے جنت نہیں دیکھی اللہ فرماتا ہے اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو کیا کرتے، فرشتے کہتے ہیں کہ اگر وہ اسے دیکھ لیتے تو اس کے بہت زیادہ حریص ہوتے اور بہت زیادہ طالب ہوتے اور اسکی طرف ان کی رغبت بہت زیادہ ہوتی، اللہ فرماتا ہے کہ کس چیز سے وہ پناہ مانگ رہے تھے فرشتے کہتے ہیں جہنم سے، آپ نے فرمایا، اللہ فرماتا ہے کہ انہوں نے اسکو دیکھا ہے، فرشتے جواب دیتے ہیں نہیں بخدا انہوں نے نہیں دیکھا ہے، اللہ فرماتا ہے اگر وہ اسے دیکھ لیتے تو کیا کرتے، فرشتے کہتے ہیں اگر وہ اسے دیکھ لیتے تو اس سے بہت زیادہ بھاگتے، اور بہت زیادہ ڈرتے، آپ نے فرمایا، اللہ فرماتا ہے کہ میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے انہیں بخش دیا آپ نے فرمایا کہ ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے کہ ان میں فلاں شخص ان (ذکر کرنے والوں) میں نہیں تھا بلکہ وہ کسی ضرورت کے لئے آیا تھا اللہ فرماتا ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جن کے ساتھ بیٹھنے والامحروم نہیں رہتا، شعبہ نے اس حدیث کو اعمش سے روایت کیا، لیکن مرفوع نہیں بیان کیا اور سہیل نے بواسطہ اپنے والد انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث نقل کی۔
Reply

iqbalkuwait
04-18-2011, 08:16 PM



(Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah.)
Reply

iqbalkuwait
05-02-2011, 08:30 PM


Reply

mdakhan
05-03-2011, 02:29 PM
subhanallah
جسے وہ چاہے گا بخش دے گا اور جسے چاہے گا عذاب
Reply

iqbalkuwait
05-05-2011, 06:10 PM



Reply

iqbalkuwait
05-24-2011, 02:34 AM




Reply

iqbalkuwait
06-20-2011, 06:30 PM




Reply

iqbalkuwait
06-20-2011, 06:43 PM
Saih Bukhari: Volume 7, Book 62, Number 4
Narrated 'Abdullah (May Allah Subhanahu wa ta'ala be pleased with him) -

We were with the Prophet (May Peace,blessings and mercy of Allah Subhanahu wa ta'ala be on him) while we were young and had no wealth whatever. So Allah's Apostle (May Peace,blessings and mercy of Allah Subhanahu wa ta'ala be on him) said, "O young people! Whoever among you can marry, should marry, because it helps him lower his gaze and guard his modesty (i.e. his private parts from committing illegal sexual intercourse etc.), and whoever is not able to marry, should fast, as fasting diminishes his sexual power."

Saih Bukhari: Volume 7, Book 62, Number 4
Reply

iqbalkuwait
08-10-2011, 02:38 AM





Reply

iqbalkuwait
08-10-2011, 09:41 PM






Reply

iqbalkuwait
08-19-2011, 02:54 AM





Reply

iqbalkuwait
08-19-2011, 02:55 AM





Reply

iqbalkuwait
08-21-2011, 10:13 AM




Reply

iqbalkuwait
08-23-2011, 04:53 AM







Reply

Pure Purple
08-24-2011, 11:08 AM
Inshaallah ..
Hum sab ko is muqaddas rat ki barkat aur sawab naseeb ho ameen
Reply

iqbalkuwait
08-25-2011, 03:40 AM





Reply

iqbalkuwait
08-26-2011, 04:37 AM




Reply

iqbalkuwait
08-28-2011, 04:09 AM





Reply

iqbalkuwait
09-10-2011, 06:47 PM




Reply

iqbalkuwait
09-18-2011, 04:04 AM





Reply

iqbalkuwait
10-20-2011, 04:38 PM







Reply

iqbalkuwait
10-31-2011, 07:44 PM






Reply

iqbalkuwait
11-03-2011, 06:33 PM





Reply

iqbalkuwait
11-22-2011, 06:55 PM





Reply

iqbalkuwait
11-30-2011, 06:44 PM







Reply

iqbalkuwait
11-30-2011, 07:12 PM




Reply

iqbalkuwait
12-11-2011, 05:56 PM


Reply

iqbalkuwait
12-11-2011, 05:57 PM





Reply

iqbalkuwait
01-02-2012, 06:45 PM







Reply

iqbalkuwait
01-10-2012, 04:32 PM







Reply

iqbalkuwait
01-12-2012, 08:03 PM





Reply

iqbalkuwait
01-16-2012, 05:34 PM






Islam is a way of life, try it.
Islam is a gift, accept it.
Islam is a journey, complete it.
Islam is a struggle, fight for it.
Islam is a goal, achieve it.
Islam is an opportunity, take it.
Islam is not for sinners, overcome it.
Islam is not a game, don't play with it.
Islam is not a mystery, behold it.
Islam is not for cowards, face it.
Islam is not for the dead, live it.
Islam is a promise, fulfill it.
Islam is a duty, perform it.
Islam is a treasure (the Prayer), pray it.
Islam is a beautiful way of life, see it.
Islam has a message for you, hear it.
Islam is love , love it.


Reply

iqbalkuwait
01-24-2012, 05:16 PM







Reply

iqbalkuwait
02-13-2012, 05:33 PM








Reply

iqbalkuwait
02-21-2012, 06:19 PM







Reply

iqbalkuwait
02-27-2012, 05:37 PM






Reply

iqbalkuwait
03-08-2012, 07:55 PM







Reply

iqbalkuwait
03-14-2012, 06:56 PM
Dear Brother,
If u r interested to read daily one Aya with tafseer tarjma urdu english and one Hadees urdu english pl. click to
----LINK







Reply

Periwinkle18
03-16-2012, 06:37 AM
JazakAllah khayr for sharing :)
Reply

iqbalkuwait
04-09-2012, 07:59 PM







Reply

iqbalkuwait
04-16-2012, 05:46 PM







Reply

iqbalkuwait
04-24-2012, 07:40 PM









Reply

iqbalkuwait
04-29-2012, 06:06 PM










Reply

iqbalkuwait
05-15-2012, 07:01 PM








:nervous:
Reply

iqbalkuwait
05-23-2012, 03:19 PM







Reply

iqbalkuwait
05-29-2012, 06:00 PM







Reply

Pure Purple
06-07-2012, 07:07 AM
scaledphp?server515&ampfilenamemamooligunah&ampreslanding -
Reply

iqbalkuwait
06-23-2012, 07:30 PM







Reply

iqbalkuwait
06-30-2012, 03:30 PM







Reply

iqbalkuwait
07-08-2012, 06:41 PM







Reply

iqbalkuwait
07-17-2012, 06:13 PM







Reply

iqbalkuwait
07-22-2012, 09:24 PM







Reply

iqbalkuwait
08-07-2012, 02:02 PM










Reply

iqbalkuwait
08-11-2012, 09:35 PM








Reply

iqbalkuwait
08-15-2012, 08:31 PM








Reply

iqbalkuwait
08-16-2012, 08:38 PM








Reply

iqbalkuwait
09-05-2012, 06:33 AM







Reply

iqbalkuwait
09-11-2012, 06:40 PM







Reply

iqbalkuwait
09-25-2012, 05:14 PM







Reply

iqbalkuwait
11-09-2012, 05:02 AM







Reply

Bint-e-Adam
11-09-2012, 11:14 AM
jazakAllah Akhee. ma-sha--Allah so nice
is your first image is right?
have you any reference to it?
Reply

iqbalkuwait
12-20-2012, 05:35 PM









Reply

iqbalkuwait
01-02-2013, 05:27 PM







Reply

iqbalkuwait
02-02-2013, 06:52 PM







Reply

Muslimbr.
02-11-2013, 03:53 PM
Bismillaahir Rahmaanir Raheem
As-Salaamu ‘alaikum wa Rahmatullah Dear Brothers and Sisters,
Aap is link se Sahih Bukhari (Arabic-Urdu) search facility ke saath software download kar sakte hain.
link hai: cris.co.nf/Urdu.html
Yaad rahe link me Urdu ka U capital letter ho.
Was-Salaamu ‘alaikum wa Rahmatullah
Reply

abcdcool2012
02-11-2013, 04:58 PM
format_quote Originally Posted by Muslimbr.
Bismillaahir Rahmaanir Raheem
As-Salaamu ‘alaikum wa Rahmatullah Dear Brothers and Sisters,
Aap is link se Sahih Bukhari (Arabic-Urdu) search facility ke saath software download kar sakte hain.
link hai: cris.co.nf/Urdu.html
Yaad rahe link me Urdu ka U capital letter ho.
Was-Salaamu ‘alaikum wa Rahmatullah
​I already have this type of software of bukhari,muslim,abu dawud,malik,tirmidi...Still jazakallah khairan for sharing and your efforts....
Reply

Pure Purple
02-14-2013, 02:11 PM
Mujhe chahiye tha lekin ye link aam nahi kar raha hai
Reply

Muslimbr.
02-18-2013, 11:52 AM
Please is ko copy karen: cris.co.nf/Urdu.html phir internet explorer me paste karen.
Reply

Pure Purple
02-18-2013, 03:44 PM
maine whai ki,mai internet explorer istemal nahi karti,fire fox ya google,lekin usse kuch farq nahi padega,woh serch me dikh raha hai lekin click karne ke baad error bata raha hai......
Mujhe koi doosra link chahiye jis me urdu hadeeth search sahoolat ke saath ho.
Reply

'Abd Al-Maajid
02-20-2013, 01:39 PM
http://www.cris.co.nf/Urdu.html
Reply

iqbalkuwait
03-18-2013, 07:17 PM







Reply

iqbalkuwait
04-08-2013, 02:44 PM






Reply

Muslimbr.
04-18-2013, 09:11 AM
More Replies are awaited.
Reply

iqbalkuwait
04-22-2013, 07:04 PM


الر ۚ كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِ رَبِّهِمْ إِلَىٰ صِرَاطِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ [١٤:١]
الف، لام، را (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)، یہ (عظیم) کتاب ہے جسے ہم نے آپ کی طرف اتارا ہے تاکہ آپ لوگوں کو (کفر کی) تاریکیوں سے نکال کر (ایمان کے) نور کی جانب لے آئیں (مزید یہ کہ) ان کے رب کے حکم سے اس کی راہ کی طرف (لائیں) جو غلبہ والا سب خوبیوں والا ہے،

اللَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْكَافِرِينَ مِنْ عَذَابٍ شَدِيدٍ [١٤:٢]
وہ اﷲ کہ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے (سب) اسی کا ہے، اور کفّار کے لئے سخت عذاب کے باعث بربادی ہے،

الَّذِينَ يَسْتَحِبُّونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا عَلَى الْآخِرَةِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ وَيَبْغُونَهَا عِوَجًا ۚ أُولَٰئِكَ فِي ضَلَالٍ بَعِيدٍ [١٤:٣]
(یہ) وہ لوگ ہیں جو دنیوی زندگی کو آخرت کے مقابلہ میں زیادہ پسند کرتے ہیں اور (لوگوں کو) اﷲ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس (دینِ حق) میں کجی تلاش کرتے ہیں۔ یہ لوگ دور کی گمراہی میں (پڑ چکے) ہیں،

وَمَا أَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ إِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِهِ لِيُبَيِّنَ لَهُمْ ۖ فَيُضِلُّ اللَّهُ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ [١٤:٤]
اور ہم نے کسی رسول کو نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان کے ساتھ تاکہ وہ ان کے لئے (پیغامِ حق) خوب واضح کر سکے، پھر اﷲ جسے چاہتا ہے گمراہ ٹھہرا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت بخشتا ہے، اور وہ غالب حکمت والا ہے،

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَىٰ بِآيَاتِنَا أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَذَكِّرْهُم بِأَيَّامِ اللَّهِ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ [١٤:٥]
اور بیشک ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو اپنی نشانیوں کے ساتھ بھیجا کہ (اے موسٰی!) تم اپنی قوم کو اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لے جاؤ اور انہیں اﷲ کے دنوں کی یاد دلاؤ (جو ان پر اور پہلی امتوں پر آچکے تھے)۔ بیشک اس میں ہر زیادہ صبر کرنے والے (اور) خوب شکر بجا لانے والے کے لئے نشانیاں ہیں،

Reply

iqbalkuwait
04-28-2013, 06:37 PM
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2401 حدیث مرفوع مکررات 3
ابو النعمان، جریر بن حازم، حسن، عمرو بن تغلب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ مال آیا تو آپ نے کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ لوگوں کو نہیں دیا، آپ کو یہ خبر ملی کہ لوگ ناراض ہو گئے ہیں تو آپ نے فرمایا میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو نہیں دیتا حالانکہ جسے میں نہیں دیتا ہوں وہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہوتا ہے جس کو دیتا ہوں میں ان لوگوں کو اس لئے دیتا ہوں کہ ان کے دلوں میں گھبراہٹ اور بے چینی ہوتی ہے (اور جنہیں نہیں دیتا) ان کو اس بے نیازی اور بھلائی کے حوالے کر دیتا ہوں جو اللہ نے ان کے دلوں میں ڈال دی ہے۔ عمرو بن تغلب انہیں میں سے ہے عمرو نے کہا کہ میں پسند نہیں کرتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس کلمے کے بجائے میرے پاس سرخ اونٹ ہو۔

Reply

iqbalkuwait
04-29-2013, 02:23 PM


Reply

iqbalkuwait
04-30-2013, 02:13 PM
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1203 مکررات 12 متفق علیہ 8
مسدد، یحیی بن سعید، عبیداللہ ، نافع، ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ ابن ابی جب مرا تو اس کا بیٹا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اپنا کرتہ عنایت کیجئے، کہ ہم اس میں اس کا کفن بنائیں اور آپ اس پر نماز پڑھیں اور اس کے لئے دعا مغفرت کریں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اپنا کرتہ عنایت کیا اور فرمایا کہ مجھے خبر کر دینا میں نماز پڑھا دوں گا جب آپ نے اس پر نماز پڑھنے کا ارادہ کیا تو عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کو کھینچا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو منافقین پر نماز پڑھنے سے منع نہیں کیا؟ آپ نے فرمایا کہ مجھے دونوں باتوں کا اختیار دیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا تم ان کے لئے دعا مغفرت کرو یا نہ کرو، اگر تم ان کے لئے ستر بار بھی دعا کرو گے مغفرت کی تو بھی اللہ تعالیٰ ان کو نہیں بخشے گا، چنانچہ آپ نے اس پر نماز پڑھی تو یہ آیت نازل ہوئی اور ان میں سے کسی پر کبھی بھی نماز نہ پڑھنا جب کہ وہ مرجائیں۔
وصلاۃ واسلام علی رسول اللہ
Reply

iqbalkuwait
05-01-2013, 06:49 PM
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ اذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ أَنجَاكُم مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوءَ الْعَذَابِ وَيُذَبِّحُونَ أَبْنَاءَكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَاءَكُمْ ۚ وَفِي ذَٰلِكُم بَلَاءٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَظِيمٌ [١٤:٦]
اور (وہ وقت یاد کیجئے) جب موسٰی (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے کہا: تم اپنے اوپر اللہ کے (اس) انعام کو یاد کرو جب اس نے تمہیں آلِ فرعون سے نجات دی جو تمہیں سخت عذاب پہنچاتے تھے اور تمہارے لڑکوں کو ذبح کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کی جانب سے بڑی بھاری آزمائش تھی،

وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكُمْ لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِن كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ [١٤:٧]
اور (یاد کرو) جب تمہارے رب نے آگاہ فرمایا کہ اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تم پر (نعمتوں میں) ضرور اضافہ کروں گا اور اگر تم ناشکری کرو گے تو میرا عذاب یقیناً سخت ہے،

وَقَالَ مُوسَىٰ إِن تَكْفُرُوا أَنتُمْ وَمَن فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا فَإِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ حَمِيدٌ [١٤:٨]
اور موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: اگر تم اور وہ سب کے سب لوگ جو زمین میں ہیں کفر کرنے لگیں تو بیشک اللہ (ان سب سے) یقیناً بے نیاز لائقِ حمد و ثنا ہے،

أَلَمْ يَأْتِكُمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ ۛ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ ۛ لَا يَعْلَمُهُمْ إِلَّا اللَّهُ ۚ جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَرَدُّوا أَيْدِيَهُمْ فِي أَفْوَاهِهِمْ وَقَالُوا إِنَّا كَفَرْنَا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ وَإِنَّا لَفِي شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُونَنَا إِلَيْهِ مُرِيبٍ [١٤:٩]
کیا تمہیں ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو تم سے پہلے ہو گزرے ہیں، (وہ) قومِ نوح اور عاد اور ثمود (کی قوموں کے لوگ) تھے اور (کچھ) لوگ جو ان کے بعد ہوئے، انہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا (کیونکہ وہ صفحۂ ہستی سے بالکل نیست و نابود ہو چکے ہیں)، ان کے پاس ان کے رسول واضح نشانیوں کے ساتھ آئے تھے پس انہوں نے (اَز راہِ تمسخر و عناد) اپنے ہاتھ اپنے مونہوں میں ڈال لئے اور (بڑی جسارت کے ساتھ) کہنے لگے: ہم نے اس (دین) کا انکار کر دیا جس کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو اور یقیناً ہم اس چیز کی نسبت اضطراب انگیز شک میں مبتلا ہیں جس کی طرف تم ہمیں دعوت دیتے ہو،

۞ قَالَتْ رُسُلُهُمْ أَفِي اللَّهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ يَدْعُوكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ قَالُوا إِنْ أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا تُرِيدُونَ أَن تَصُدُّونَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُنَا فَأْتُونَا بِسُلْطَانٍ مُّبِينٍ [١٤:١٠]
ان کے پیغمبروں نے کہا: کیا اللہ کے بارے میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا فرمانے والا ہے، (جو) تمہیں بلاتا ہے کہ تمہارے گناہوں کو تمہاری خاطر بخش دے اور (تمہاری نافرمانیوں کے باوجود) تمہیں ایک مقرر میعاد تک مہلت دیئے رکھتا ہے۔ وہ (کافر) بو لے: تم تو صرف ہمارے جیسے بشر ہی ہو، تم یہ چاہتے ہو کہ ہمیں ان (بتوں) سے روک دو جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کیا کرتے تھے، سو تم ہمارے پاس کوئی روشن دلیل لاؤ،

Reply

iqbalkuwait
05-01-2013, 06:53 PM
Talawet Sura:-Ibrahim ( 14 ) 6.3 MB LINK (By Sheikh Maher al-Muaiqly esq Amam Kaba )


Reply

iqbalkuwait
05-02-2013, 05:56 PM



Talawet Sura:- Al-Faatiha ( 1 ) 278 KB (By Sheikh Maher al-Muaiqly esq Amam Kaba)- LINK
Talawet Sura:- At-Tawba ( 9 ) 20.6 MB (By Sheikh Maher al-Muaiqly esq Amam Kaba)- LINK


Reply

iqbalkuwait
05-12-2013, 11:26 PM
Hadees Mubarak ( Urdu weekly Updaing Here )








Thanks
Reply

Muslimbr.
05-16-2013, 10:52 AM
Do u like this sharing?
Reply

iqbalkuwait
05-19-2013, 05:01 PM







Reply

iqbalkuwait
05-23-2013, 02:30 PM







Reply

snowflake122
05-28-2013, 09:37 AM
Wa alaikumas salam wa rahmatullah .

Good one .,JazakaAllahu khair
Reply

iqbalkuwait
05-30-2013, 06:30 PM







Reply

iqbalkuwait
06-11-2013, 04:32 PM







Reply

iqbalkuwait
06-20-2013, 05:33 PM







Reply

iqbalkuwait
07-08-2013, 04:57 PM







Reply

iqbalkuwait
07-09-2013, 07:26 PM





Reply

iqbalkuwait
07-13-2013, 02:32 PM







Reply

rehan125
08-22-2013, 07:23 PM
jizakAllah khair for this
Reply

Muslimbr.
09-02-2013, 06:03 AM
Thank u rehan125
Reply

Muslimbr.
09-28-2013, 09:46 AM
Thanks for visiting this post. Expect replies.
Reply

iqbalkuwait
11-04-2013, 05:21 PM



Reply

iqbalkuwait
11-28-2013, 05:25 PM






Reply

iqbalkuwait
12-31-2013, 05:11 PM







Reply

iqbalkuwait
01-22-2014, 07:04 PM







Reply

iqbalkuwait
02-12-2014, 09:05 AM



Reply

iqbalkuwait
05-15-2014, 04:16 PM
Requested pl.Click to--- link & incress your islamic Knowledge Free LINK










Reply

iqbalkuwait
05-26-2014, 06:30 PM







Reply

iqbalkuwait
06-25-2014, 07:32 PM


Reply

iqbalkuwait
07-01-2014, 03:06 PM

Reply

Bint-e-Adam
09-06-2014, 10:07 AM
True Saying
Reply

iqbalkuwait
10-29-2014, 07:16 PM

Reply

iqbalkuwait
10-30-2014, 05:38 PM





Reply

MarlaJohnson
10-31-2014, 07:33 AM
Subhanallah, Jazakallah
Reply

iqbalkuwait
11-13-2014, 06:40 PM

Reply

ahsankhan
11-14-2014, 10:03 PM
suban'allah, shukran for sharing brother.
Reply

iqbalkuwait
11-16-2014, 04:17 PM

Reply

iqbalkuwait
11-16-2014, 04:22 PM


Reply

iqbalkuwait
11-20-2014, 03:55 PM










Reply

iqbalkuwait
12-08-2014, 04:16 PM










Reply

iqbalkuwait
12-13-2014, 05:09 PM

Reply

iqbalkuwait
12-13-2014, 05:10 PM

Reply

iqbalkuwait
12-14-2014, 06:58 PM


Reply

iqbalkuwait
12-15-2014, 04:40 PM


Reply

iqbalkuwait
12-16-2014, 02:25 PM


Reply

iqbalkuwait
12-17-2014, 03:59 PM

Reply

iqbalkuwait
12-18-2014, 03:10 PM


Reply

iqbalkuwait
12-23-2014, 02:26 PM

Reply

iqbalkuwait
12-24-2014, 06:49 PM

Quran:Sura-18 - Aya.08 ,09
Reply

iqbalkuwait
12-27-2014, 07:46 PM

Reply

iqbalkuwait
12-28-2014, 04:38 PM

Reply

BeTheChange
12-28-2014, 06:04 PM
May Allah swa save us from the punishments of the grave, a hasty examination on the day of Judgement and save us all from the hell fire. Ameen.
Reply

iqbalkuwait
12-29-2014, 05:37 PM

Reply

iqbalkuwait
12-30-2014, 06:56 PM

Reply

BeTheChange
12-30-2014, 09:55 PM
May Allah swa help us when we will need his help the most - Ameen
Reply

iqbalkuwait
12-31-2014, 02:27 PM

Reply

BeTheChange
12-31-2014, 06:46 PM
May Allah swa help us prepare for the day of judgement Ameen
Reply

iqbalkuwait
01-01-2015, 03:19 PM


Reply

iqbalkuwait
01-03-2015, 05:47 PM

Reply

BeTheChange
01-03-2015, 08:36 PM
May Allah swa keep us all safe in this life and the next Ameen.
Reply

iqbalkuwait
01-04-2015, 03:16 PM

Reply

BeTheChange
01-04-2015, 05:05 PM
Grateful to be given another chance every day to redeem myself Alhamdulilah.
Reply

iqbalkuwait
01-05-2015, 01:55 PM

Reply

iqbalkuwait
01-06-2015, 01:14 PM

Reply

iqbalkuwait
01-07-2015, 02:35 PM

Reply

iqbalkuwait
01-08-2015, 03:14 PM

Reply

Muslimbr.
01-10-2015, 03:22 PM
Thanks for visiting this post. Expect replies.
Reply

iqbalkuwait
01-11-2015, 04:51 PM

Reply

iqbalkuwait
01-12-2015, 05:08 PM

Reply

BeTheChange
01-12-2015, 10:40 PM
In sha Allah we will receive our book of deeds in the right hand ameen
Reply

iqbalkuwait
01-13-2015, 02:05 PM

Reply

iqbalkuwait
01-14-2015, 04:16 PM

Reply

iqbalkuwait
01-15-2015, 03:10 PM


Reply

iqbalkuwait
01-17-2015, 01:35 PM

Reply

iqbalkuwait
01-18-2015, 05:36 PM


Reply

iqbalkuwait
01-18-2015, 07:54 PM


Reply

iqbalkuwait
01-19-2015, 02:44 PM



Reply

iqbalkuwait
01-20-2015, 01:40 PM



Reply

iqbalkuwait
01-21-2015, 03:17 PM



Reply

iqbalkuwait
01-22-2015, 05:11 PM



Reply

iqbalkuwait
01-25-2015, 02:12 PM



Reply

iqbalkuwait
01-26-2015, 01:32 PM



Reply

iqbalkuwait
01-27-2015, 01:29 PM



Reply

iqbalkuwait
01-28-2015, 01:28 PM



Reply

iqbalkuwait
01-29-2015, 01:20 PM



Reply

iqbalkuwait
02-01-2015, 08:09 PM



Reply

iqbalkuwait
02-02-2015, 04:17 PM




Reply

BeTheChange
02-02-2015, 09:03 PM
I love the story of Musa PBUH - imagine being grown from a baby to an adult in the home of your enemy.

Allah swa kept his promise to look after Musa PBUH in a way that we couldn't have even imagined! Alhamdulilah
Reply

iqbalkuwait
02-03-2015, 02:28 PM



Reply

iqbalkuwait
02-04-2015, 01:38 PM



Reply

iqbalkuwait
02-05-2015, 01:05 PM



Reply

iqbalkuwait
02-07-2015, 02:18 PM



Reply

iqbalkuwait
02-08-2015, 02:32 PM


Reply

iqbalkuwait
02-09-2015, 03:03 PM



Reply

iqbalkuwait
02-10-2015, 03:27 PM



Reply

iqbalkuwait
02-11-2015, 02:06 PM



Reply

iqbalkuwait
02-12-2015, 03:21 PM



Reply

iqbalkuwait
02-14-2015, 02:10 PM




Reply

iqbalkuwait
02-15-2015, 02:22 PM




Reply

iqbalkuwait
02-16-2015, 02:26 PM




Reply

iqbalkuwait
02-26-2015, 06:57 PM






Reply

iqbalkuwait
03-01-2015, 07:48 PM




Reply

iqbalkuwait
03-02-2015, 03:47 PM




Reply

iqbalkuwait
03-03-2015, 02:08 PM




Reply

iqbalkuwait
03-04-2015, 07:49 PM




Reply

iqbalkuwait
03-05-2015, 02:32 PM




Reply

iqbalkuwait
03-07-2015, 03:30 PM




Reply

iqbalkuwait
03-08-2015, 05:40 PM




Reply

iqbalkuwait
03-09-2015, 04:02 PM




Reply

iqbalkuwait
03-10-2015, 02:29 PM




Reply

iqbalkuwait
03-11-2015, 02:29 PM




Reply

CalmPassenger
03-11-2015, 02:50 PM
Amazing post. thankyou and please share more...
Reply

iqbalkuwait
03-12-2015, 02:05 PM
Watch on fb LINK




Reply

iqbalkuwait
03-14-2015, 03:33 PM





Reply

iqbalkuwait
03-15-2015, 02:27 PM




Reply

iqbalkuwait
03-16-2015, 02:07 PM




Reply

iqbalkuwait
03-17-2015, 01:41 PM




Reply

Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.

When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
British Wholesales - Certified Wholesale Linen & Towels | Holiday in the Maldives

IslamicBoard

Experience a richer experience on our mobile app!