/* */

PDA

View Full Version : تخت لاہوری کا برطانوی مشیر



IKS
04-24-2013, 10:51 PM
لارڈ میکالے پھر حاضر ہے!
تخت لاہوری کا برطانوی مشیر
احسان قیوم

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ بِطَانَةً مِّن دُونِكُمْ لاَ يَأْلُونَكُمْ خَبَالاً وَدُّواْ مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاء مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الآيَاتِ إِن كُنتُمْ تَعْقِلُونَ (آل عمران۔۱۱۸)

اے ایمان والو! تم اپنا دلی دوست ایمان والوں کے سوا اورکسی کو نہ بناؤ۔ (تم) نہیں دیکھتے دوسرے لوگ تو تمہاری تباہی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے ، وہ تو چاہتے ہیں کہ تم دکھ میں پڑو ان کی عداوت تو خودان کی زبان سے ظاہر ہو چکی ہے اور جو ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے وہ بہت زیادہ ہے ہم نے تمہارے لئے آیتیں بیان کر دیں اگر عقلمندہو ۔ (ترجمہ جونا گڑھی)۔

قرآن اپنی اٹل حقیقت کے ساتھ ایک ایک لفظ کھول کر بتا رہا ہے کہ یہ نام نہاد "اتحادی" تمہارے دوست نہیں ہیں یہ تو تمہیں تکلیف میں دیکھ کر خوش ہونے والی قوم ہیں اور تم ہو کہ "سب سے پہلے پاکستان " کا نعرہ لگاتے بربادی کی آخری حدوں کو پہنچ جاؤ گے۔ قرآن راہ حیات دکھاتے ہوئے ہمیں آگاہ کر رہا ہے مگر "اسلامی ملک"پاکستان میں حقیقت اس کے برعکس ہے۔ یوں تو ہر معاملے میں"اتحادیوں"کا مشورہ یا یوں کہیں کہ "حکم " لینا ضروری ہے مگر کچھ معاملات میں اتحادیوں نے حکم دینا بھی مناسب نہیں سمجھا اور قدم قدم پر، اپنی راہ ہموار کرنے کیلئے ،اپنے بہترین"دماغ" بھی ارسال کر دیے ہیں کہ کہیں کوئی کمی نہ رہے۔

ہمارے"اسلام پسند"وزیر اعلیٰ جناب شہباز شریف کی زندہ مثال ہمارے سامنے ہے جنہوں نے اپنے مشیران خاص کی صف میں باقاعدہ حکم لینے کیلئے "نمائندگان خصوصی" ان لوگوں کو مقرر کر رکھا ہے جو پہلے تو اپنے ہاؤسز (ہاؤس آف لارڈ یا ہاؤس آف کومن) سے حکم نامے جاری کرتے تھے مگر بے صبری کی انتہا کہ اب وہ بنفس نفیس قدم قدم پر "رہنمائی"دینے کیلئے موجود ہیں۔ گزرنے والی نسل کو تو انہوں نے اپنا"اتحادی"بنا ہی لیا تھا اب کسر تھی آنے والی نسل کی، ان کو کس طرح"اتحادی"بنایا جائے تاکہ نئی پود جب پروان چڑھے تو موسمی حالات اس پر اثر نہ کریں اور وہ جلدازجلد کٹائی کیلئے تیار ہو۔

مائیکل باربر ایجوکیشن سسٹم کی وہ مشہورو معروف ہستی ہیں جو پوری دنیا میں اپنی "خدمات" سرانجام دے چکے ہیں اور کروسیڈ وار میں شامل ہر بہترین تعلیمی ادارے نے ان کو اعزازی ڈگریوں سے نوازا ہوا ہے کیونکہ وہ "فرنٹ سٹیپ" پر کھیل رہے ہیں اور محترم کو اسلام پسند وزیر اعلیٰ نے تعلیم کیلئے اپنا مشیر خصوصی مقرر کر رکھا ہے۔ خدا کی پناہ ! تعلیمی نظام میں بھی ان کی مرضی۔ ہو بھی کیوں نا؟ اب جہادی تو دہشت گرد بن گئے ہیں تو جہادی آیات اور سورتوں کا انخلاء بھی ضروری ہے ۔جب جہاد کی اپنے مقصد کیلئے ضرورت تھی تب تو جہاد ہی ہمارا راستہ تھا آج جہاد ہی "ہمارے"راستے میں بڑی رکاوٹ ہے۔

میکالے کا سسٹم لگتا ہے کافی نظر نہیں آرہا تھا یا اس پر عمل میں سستی ہو رہی تھی۔ توکیا ہوا؟ ہم خود آگئے ہیں نا آپ کے تعلیمی نظام کی باگ ڈور سنبھالنے۔ جب اور جیسے ہمارا دل کرے گا ہم تعلیمی مواد وہ ڈالیں گے۔آپ لوگوں کو چاہیے بھی کیا؟ ترقی اور کامرانی!!!کسی بھی قیمت پر۔۔کیا اپنا ضمیر بیچ کر بھی؟ اپنی نسل کو ان کے ہاتھوں میں کھلونا سمجھ کر پکڑا دینے پربھی؟

جواب صرف اتنا ہو گا کہ وہ اس میدان کے مانے ہوئے پہلوان ہیں اور ہم تو صرف ان سے مدد لے رہے ہیں، کیا مدد کی ضرورت عمرؓ کو نہیں تھی جب ان کو کہا گیاکہ حیرہ کا ایک عیسائی بہت اچھا لکھاری اور حافظے میں تیز ہے آپؓ اس کواپنا مشیر مقرر کر لیں تو غصے سے کانپتے ہوئے کہا کہ میں غیر مسلم کو "بطانہ"بنا لوں، جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مجھے منع کیا ہے ؟ اوپر بیان کی گئی آیت کی ر وشنی میں ہی عمرؓ کا یہ رویہ تھا ،ان پر کوئی الگ قرآن نازل نہیں ہوا تھا جو کہ وزیر اعلیٰ پر نازل ہوگا ۔ مگر کیا ہے ہم نے اسلام کو صرف مسجدوں اور درباروں کی تعمیر و مرمت سمجھ لیا ہے قرآن سے سبق سیکھنا ہماری مصروفیات کے باعث ممکن ہی نہیں۔

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ مشرکوں کی آگ سے روشنی طلب نہ کرو جس کا مفہوم حسن بصری ؒ کہتے ہیں کہ ان سے اپنے کاموں میں مشورہ ہی نہیں لو، اور ہمارا حال کیا ہے، ہم دیکھ سکتے ہیں۔اور سمجھ یہ بیٹھے ہیں کہ وہ بہتر ین معاون ہیں۔

إِن تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُواْ بِهَا"اگر تمہیں بھلائی ملے تو یہ برا محسو س کرتے ہیں اور اگر تمہیں دکھ ملے تو یہ اس سے خوش ہوتے ہیں"۔

قرآن یہ فیصلہ کر رہا ہے کہ یہ لوگ کسی بھی طرح مسلمانوں کو خوش نہیں دیکھ سکتے تو ہم کن "پیشہ وارانہ خدمات"کے اسیر ہوئے ہیں، قرآن کے الفاظ پر کان کیوں نہیں دھرتے؟پاکستان کے غیور مسلمانوں کوکفار اور ملحد ین کی اس سازش پر خاموشی کی بجا ئے ایک باقاعدہ آواز اٹھانی ہو گی تا کہ اپنے تعلیمی نظام کومزید برباد ہونے سے بچایا جا سکے اور آنیوالی نسل کی پرورش اسلام کے ان اصولوں پر ہو سکے جن پر عمل پیرا ہو کر ہم معزز بھی تھے اور حکمران بھی۔اور اگر آج امت کے مسائل"دوسروں" کے ذمہ داری کہہ کر ٹا لتے رہے توہو سکتا ہے کہ کل کوئی "دوسرا" نہ ہو اور ہم میں اتنی بھی سکت نہ ہو کہ ان کا ادراک کرسکیں۔

’موصوف’ کا تعارف کچھ اس طرح سے ہے کہ وہ اس وقت "پئرسن" میں چیف ایڈوائزرکے طور پر منسلک ہیں جو کہ دنیا کی سب سے بڑی تعلیمی کمپنی سمجھی جا تی ہے۔ ماضی میں وہ گلوبل ایجوکیشن پر یکٹس کے لئے"مکینزے"میں معاون اور نگران رہے اور برطانوی وزیراعظم ٹونی بلئرکے ایڈوائزر بھی رہے۔ وہ قریباً پچھلے بیس سال سے اس شعبہ سے وابسطہ ہیں اور۴۰ ممالک اور اہم عالمی ادارے جیسے ورلڈ بینک اورآئی ایم ایف کے لئے اپنی معاونت پیش کر چکے ہیں۔انہی خدمات کی وجہ سے یونیورسٹی آف ایکسیٹر اور نوٹنگھم ٹرنٹ یونیورسٹی ان کو اعزازی طور پر ڈاکٹرئٹ کی ڈگری سے نواز چکی ہیں۔

ہاتھوں میں کشکول اٹھائے عوام کے نام پر کوڑی کوڑی کیلئے بھیک مانگنے والے حکمران جن کے اپنے قارونی خزانوں کا کوئی حساب نہیں،جب حکم کی تعمیل میں عیسائت کو نوازنے پر اترے تو ایک دن کے لئے ۵۵۰۵ پاونڈ دینے کو تیار ہو گئے۔ ٹیکسوں میں لدی ہوئی اس عوام کے پاس تو کھانے کو روٹی تک نہیں اور عیسائت نواز ٹولہ صرف تعلیمی معاونت کیلئے کم وبیش ۸۱۴۰۰۰روپے روزانہ ادا کرتا ہے۔ اسلام کا نام سن کر تیور بدلنے والو! نبی ﷺ کا اُمتی نہ سہی خادم اعلیٰ ہونے کا حق تو ادا کر دو۔
references:
en.mobile.wikipedia.org/wiki/Sir_Michael_Barber
edu.gov.on.ca/bb4e/barber.html
dailymail.co.uk/news/article-2020409/Sir-Michael-Barber-paid-4-400-day-foreign-aid-advice.html#comments
collegeofteachers.ac.uk/content/sir-michael-barber-2010
tribune.com.pk/story/103326/pakistans-year-of-education/

Reply

Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.

When you create an account, you can participate in the discussions and share your thoughts. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and make new friends.
Sign Up
British Wholesales - Certified Wholesale Linen & Towels | Holiday in the Maldives

IslamicBoard

Experience a richer experience on our mobile app!