Huma*
Esteemed Member
- Messages
- 198
- Reaction score
- 39
- Gender
- Female
- Religion
- Islam
نظم
In remembrance of Babari Masjid demolition.
ہے مفتی رومی کا سب یہ صدقہ کلام جو ہم سنا رہے ہیں
نہیں ہیں فرضی یہ قصے ہر گز ہم آپ بیتی سنا رہے ہیں
غلام بن کر جو جی رے تہے امان دی تھی جنہیں ہمیں نے
صلہ وہ ہمکو یہ دے رھے ھیں غلام اپنا بنا رھے ھیں
یہ ظالموں کا ستم تو دیکھو ہمارا پھر بھی کرم تو دیکھو
ہماری آبادی کر کے ویران وہ اپنی بستی بسا رہے ھیں
بچائ تھی ہم نے جن کی جانں وہ جنکے بچوں کو ہم نے پالا
وہ خون ہمارا بہا رے ھیں وہ زندہ بچے جلا رہے ھیں
جنھں بنایا تھا ہم نے بھای گلے لگایا تھا جنکو ہم نے
بنے ھیں دشمن وہ آج ایسے گلوں پہ چھریاں چلا رہے ھیں
زمین ہماری چمن ہمارا یہاں بہا ہے لہو ہمارا
ستم ظریفی یہ انکی دیکھو چمن وہ اپنا بنا رہے ھیں
ہمارے دشمن ستاےء ہمکو وہ جتنا چاہے رلاے ہمکو
خدا نے چاہا وہ روئں گے کل جو آج ہمکو رلا رہیں ھیں
کسی کا اس مں ہے کیا اشارہ خدا کہ ہم ھیں خدا ہمارا
ستم جو ہم پر ہویں ہیں اب تک خدا کو اپنے سنا رہے ہیں
وہ میر باقی کی تھی جو مسجد وہ اہل بابر کی تھی نشانی
خدا کا وہ گھر یہ ڈھا کہ ظالم انوکھا مندر بنا رھیں ہیں
کلام بپر درد ہے یہ کتنا سنا رہے ہیں ھمیں جو ثاقب
سبھی کو دیکھو رلا رہے ہیں وہ خود بھی آنسو بہا رہے ہیں
ہے مفتی رومی کا سب یہ صدقہ کلام جو ہم سنا رہے ہیں
نہیں ہے فرضی یہ قصے ہرگز ہم آپ بیتی سنا رہے ہیں
نہیں ہیں فرضی یہ قصے ہر گز ہم آپ بیتی سنا رہے ہیں
غلام بن کر جو جی رے تہے امان دی تھی جنہیں ہمیں نے
صلہ وہ ہمکو یہ دے رھے ھیں غلام اپنا بنا رھے ھیں
یہ ظالموں کا ستم تو دیکھو ہمارا پھر بھی کرم تو دیکھو
ہماری آبادی کر کے ویران وہ اپنی بستی بسا رہے ھیں
بچائ تھی ہم نے جن کی جانں وہ جنکے بچوں کو ہم نے پالا
وہ خون ہمارا بہا رے ھیں وہ زندہ بچے جلا رہے ھیں
جنھں بنایا تھا ہم نے بھای گلے لگایا تھا جنکو ہم نے
بنے ھیں دشمن وہ آج ایسے گلوں پہ چھریاں چلا رہے ھیں
زمین ہماری چمن ہمارا یہاں بہا ہے لہو ہمارا
ستم ظریفی یہ انکی دیکھو چمن وہ اپنا بنا رہے ھیں
ہمارے دشمن ستاےء ہمکو وہ جتنا چاہے رلاے ہمکو
خدا نے چاہا وہ روئں گے کل جو آج ہمکو رلا رہیں ھیں
کسی کا اس مں ہے کیا اشارہ خدا کہ ہم ھیں خدا ہمارا
ستم جو ہم پر ہویں ہیں اب تک خدا کو اپنے سنا رہے ہیں
وہ میر باقی کی تھی جو مسجد وہ اہل بابر کی تھی نشانی
خدا کا وہ گھر یہ ڈھا کہ ظالم انوکھا مندر بنا رھیں ہیں
کلام بپر درد ہے یہ کتنا سنا رہے ہیں ھمیں جو ثاقب
سبھی کو دیکھو رلا رہے ہیں وہ خود بھی آنسو بہا رہے ہیں
ہے مفتی رومی کا سب یہ صدقہ کلام جو ہم سنا رہے ہیں
نہیں ہے فرضی یہ قصے ہرگز ہم آپ بیتی سنا رہے ہیں
Last edited: