taqdeer

  • Thread starter Thread starter star2005
  • Start date Start date
  • Replies Replies 1
  • Views Views 2K

star2005

Esteemed Member
Messages
148
Reaction score
16
Gender
Female
Religion
Islam
قسمت اور تقدیر کے الفاظ یکساں مفہوم میں استعمال ہوتے ہیں۔ اسلام میں اس کا تصور یہ ہے کہ اللہ تعالی اپنے کامل علم کی بنیاد پر، ہر شخص کے بارے میں یہ جانتا ہے، کہ وہ دنیا کی زندگی میں اپنی آزادانہ مرضی سے کیا روش اختیار کرے گا اور موت کے بعد جنت میں جائے گا یا جہنم میں داخل ہوگا۔

اس وضاحت میں اہم نکتہ 'اپنی مرضی سے' ہے۔ اللہ تعالی نے انسان کو ایک صاحب ارادہ، صاحب اختیار اور صاحب اقتدار مخلوق بنایا ہے۔ اس کے سامنے خیر و شر کے راستے واضح کر دیے ہیں اور یہ جانچنے کے لیے دنیا کی آزمایش میں ڈالا ہے کہ وہ اپنے ارادہ و اختیار کو اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہوئے خیر کے راستے پر چلتا ہے یا برائی کی راہ کا انتخاب کرتا ہے۔ انسان کا ہر عمل اس کے اپنے ارادے اور اختیار پر مبنی ہوتا ہے۔ خدا کا اس کے اعمال کے بارے میں پہلے سے واقف ہونا، اس کے اعمال پر کسی بھی پہلو سے اثر انداز نہیں ہوتا۔ اس دائرے میں انسان مکمل طور پر آزاد ہے، اور اسی دائرے میں اس کی آزمایش کی جاتی ہے۔

اس سے یہ حقیقت بھی نمایاں ہوتی ہے کہ اللہ تعالی کا علم اتنا وسیع ہے کہ وہ مستقبل کی ہر چیز سے آخری درجے میں واقف ہے۔ جبکہ انسان اپنے علم میں اتنا محدود ہے کہ اسے اگلے لمحے تک کی خبر بھی نہیں ہوتی۔ اس سے انسان کی عاجزی اور خدا کی عظمت میں فرق آخری درجے میں واضح ہو جاتا ہے۔
 

Similar Threads

Back
Top