شاعر: امان اللہ نیئر شوکت
دل میں سرور تیرا
آنکھوں میں نور تیرا
ہم دیکھتے ہیں جلوہ
نزدیک و دور تیرا
ہر سوظہور تیرا
ہر سو ظہور تیرا
ہر دل ترا مکاں ہے
تو ہر جگہ عیاں ہے
سارے جہاں کا ہے تو
تیرا ہی کل جہاں ہے
تو سب پہ حکمران ہے
تو سب پہ حکمران ہے
گورا ہو یا ہو کالا
تونے ہی سب کو پالا
رزی رسان توسب کیا
تو سب کو دینے والا
تیرا کرم نرالا
تیرا کرم نرالا
دلکش کلام تیرا
اونچا مقام تیرا
احسان مانتے ہیں
سب خاص و عام تیرا
لیتے ہیں نام تیرا
لیتے ہیں نا م تیرا
ہر شے کا حسن تو ہے
ہر گل میں تیری بو ہے
یارب ہمارے دل میں
تیری ہی آرزو ہے
تیری ہی جستجو ہے
تیری ہی جستجو ہے
دل میں سرور تیرا
آنکھوں میں نور تیرا
ہم دیکھتے ہیں جلوہ
نزدیک و دور تیرا
ہر سوظہور تیرا
ہر سو ظہور تیرا
ہر دل ترا مکاں ہے
تو ہر جگہ عیاں ہے
سارے جہاں کا ہے تو
تیرا ہی کل جہاں ہے
تو سب پہ حکمران ہے
تو سب پہ حکمران ہے
گورا ہو یا ہو کالا
تونے ہی سب کو پالا
رزی رسان توسب کیا
تو سب کو دینے والا
تیرا کرم نرالا
تیرا کرم نرالا
دلکش کلام تیرا
اونچا مقام تیرا
احسان مانتے ہیں
سب خاص و عام تیرا
لیتے ہیں نام تیرا
لیتے ہیں نا م تیرا
ہر شے کا حسن تو ہے
ہر گل میں تیری بو ہے
یارب ہمارے دل میں
تیری ہی آرزو ہے
تیری ہی جستجو ہے
تیری ہی جستجو ہے