ایک مرتبہ کا ذکر ہے کسی شہر میں بڑا اور دانا قابل حکیم رہتا تھا -دور دور تک اسکی شہرت کے چرچے تھے-ایک دن بوڑھا شخص حکیم کے پاس آیا اور اپنا مرض بتایا کہ حکیم صاحب مجھے کمزوری دماغ کی شکایات ہے.حکیم صاحب نے کہا بزرگوار اس عارضے کی وجہ آپکا بڑھاپا ہے -بوڑھے نے کہا میری بینائی میں ضعف ہے حکیم صاحب نے کہا اسکی وجہ بھی بڑھاپا ہے .بوڑھے نے کہا میری کمر میں درد رہتا ہے- حکیم صاحب نے کہا اسکی وجہ بھی بڑھاپا ہے-میرا ہاضمہ بھی خراب ہے-جلدی کچھ ہضم نہیں ہوتا حکیم نے کہا اسکا باعث بھی بڑھاپا ہے-.بوڑھے نے کہا ٹانگوں میں اتنی سکت نہیں کی چند قدم چل سکوں- حکیم صاحب نے کہا اسکی وجہ بھی بڑھاپا ہے-بوڑھے نے کہا میری کمر بھی جھک گی ہے- حکیم صاحب نے کہا اسکی وجہ بھی بڑھاپا ہے-
اب تو اس بوڑھے کو بہت غصّہ آیا اور غصّے میں آپے سے باہر ہوتے ہوئے بولا یہ تم نے کیا ایک ہی رٹ لگا رکھی ہے ،ہر بات کا ایک ہی جواب تمہیں کوئی اور وجہ دکھائی نہیں دیتی -بڑا قابل حکیم بنا پھرتا ہے -آتا جاتا کچھ بھی نہیں مجھے تو پاگل بیوقوف لگتا ہے -حکیم نے جو بوڑھے کو اس قدر سیخ پایا تو مسکراتے ہوئے کہا ،بزرگوار تمہاری اس وقت جو غصّے کی حالت ہے اور جو اول فول کہہ رہے ہو اسکی وجہ بھی بڑھاپا ہے ،کیوںکی بڑھاپا کی وجہ سے انسان کے اعضاے رئیسہ کمزور ہو جاتے ہے اور صبرو برداشت کا مادّہ بھی ختم ہو جاتا ہے-
Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.
When you create an account, we remember exactly what you've read, so you always come right back where you left off. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and share your thoughts.
Sign Up
Bookmarks