ملالہ یوسف زئی کابیان مغربی تہذیب و تمدن کی عکاسی کرتا ہے ”vogue“ ملالہ یوسف زئی نے برٹش میگزینکو ایک انٹر ویو دیتے ہوئے یہ انکشاف کیا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں اس کیلئے تو پاٹنرشپ ہی کافی ہے اور اس کیلئے شادی کے کاغذات پردستخط کرنے کی کیاضرورت ہے؟ کہنے کامقصد یہ ہے کہ شادی کے جنجھٹ میں پڑنے کی ضرورت ہی نہی اس کیلئے تو ایک پارٹنر یا بوائے فرینڈ ہی کافی ہے۔
انکا یہ بیان مغربی تہذیب و تمدن اور گند ی سوچ کی عکاسی کرتاہے کیونکہ وہ لوگ اس نظریہ کے قائل ہیں کہ ”جب تازہ دودھ دروازے پر دستیاب ہو تو پھر گھر میں بھینس رکھنے کی کیا ضرورت ہے‘۔‘یہ بیان فحاشی اورزناکاری کی کھلے عام دعوت دینے کے مترادف ہے جو کہ اسلامی تعلیمات کے یکسر خلاف ہے۔
دین اسلام شادی کرکے گھربار بسانے اور خاندان کی تعلیم و تربیت کرکے ایک اچھا معاشرہ وجو د میں لانے پر زور دیتاہے اور زناکاری او ر عارضی جنسی تعلقات رکھنے والے کو عذاب خداوندی کی وعید سناتا ہے۔لہٰذا ایک مسلم خاندان سے تعلق رکھنے والی ملالہ کا یہ بیان انتہائی شرمناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اسے چاہئیے کہ وہ ا س بیان پر اللہ کے حضور توبہ تائب ہو اور اسلامی تعلیمات پر چلنے کا عہدکرے کہ....
اٹھاکے پھینک دو باہر گلی میں
نئی تہذیب کے انڈے ہیں یہ گندے
Last edited by MohammadRafique; 06-05-2021 at 01:34 PM.
Hey there! Looks like you're enjoying the discussion, but you're not signed up for an account.
When you create an account, we remember exactly what you've read, so you always come right back where you left off. You also get notifications, here and via email, whenever new posts are made. And you can like posts and share your thoughts.
Sign Up
Bookmarks